17/دسمبر ناگپور ایس۔این۔بی (انصاری اعجاز احمد)
ریاست مہاراشٹرمیں سرکاری دودھ کی تقسیم کاری سمیت دیگر معاملات میں ملوث پندرہ بدعنوان وزراء وسابق وزراکولیکرآج اپوزیشن شیوسینا،بی جے پی اورمنسے کے اراکین اسمبلی نے زبردست احتجاج کیاجس کے سبب ایوان کی کارروائی چار مرتبہ ملتوی کی گئی اوراس کے بعد کارروائی کوکل تک کیلئے ملتوی کردیاگیا۔اپوزیشن ممبران بضدتھے کہ حکومت بدعنوان وزراکااستعفی طلب کرے اوراس معاملے پرایوان میں بحث کی اجازت دی جائے۔اپوزیشن لیڈرایکناتھ کھڑسے نے ایوان میں وزرااورسابق وزراکے خلاف مختلف عدالتوں کی جانب سے جاری کےئے گئے احکامات کی تفصیلات پیش کی اوران کے خلاف ڈکیت،420،شراب خور،قابل جیسے القاب کااستعمال کیا۔انہوں نے کہاکہ ان وزراء کے خلاف عدالتوں نے ایف آئی آردرج کرنے کے احکامات جاری کےئے ہیں لیکن حکومت اس پرسردمہری کامظاہرہ کررہی ہے اورخودوزیراعلی پرتھوی راج چوہان انہیں بچانے کی تگ ودومیں لگے ہوئے ہیں۔بدعنوان وزراکے خلاف کارروائی کے مطالبہ کولیکراپوزیشن ممبران نے خوب جم کرنعرے بازی کی اورہنگامہ آرائی کرتے ہوئے وہ چاہ ایوان تک پہنچ گئے اورانہوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے اسی دوران برسراقتدارجماعت کے اراکین نے بھی ان کاجواب دیتے ہوئے شورشرابہ میں حصہ لیا۔ایکناتھ کھڑسے نے بدعنوان وزراء کے تعلق سے کچھ اس انداز میں ایوان میں اپنااظہارخیال کیاکہ اس سے برسراقتدارکے اراکین مزید چراغپاہوگئے بالآخر اسپیکرکوایوان کی کارروائی کو مختلف مواقع پرچارمرتبہ ملتوی کرناپڑا۔ایکناتھ کھڑسے کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیرصنعت نارائن رانے نے کہاکہ اپوزیشن لیڈربرسراقتدارجماعت کے اراکین ووزراء پربے بنیاداورگمراہ کن الزامات عائدکررہے ہیں جس کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے انہوں نے کہاکہ وزراکے خلاف اوچھے القاب کااستعمال کرکے اپوزیشن لیڈرنے اپنے عہدے کی عظمت کی پامالی کی ہے اورانہیں اس عہدے پرقائم رہنے کاکوئی حق حاصل نہیں ہے۔نارائن رانے نے مزیدکہاکہ کھڑسے جن عدالتی احکامات کاذکرکررہے ہیں وہ گمراہ کن ہیں کیونکہ جلگاؤں میں ہوئی دودھ کی تقسیم کاری کے معاملے میں مقامی عدالت نے ایک نجی شکایت پرپولیس کواس معاملے کی تحقیقات کرنے کاحکم صادرکیاتھاجبکہ برسراقتدارجماعت کے جن افرادکے خلاف عدالت میں شکایت درج کرائی گئی ہے ان افرادکے خلاف عدالت کے حکم پرایف آئی آرکااندراج عمل میں آیاہے لیکن اس سے برسرقتداراراکین کومطلع مہیں کیاگیاہے۔نارائن رانے نے کھڑسے کواوراپوزیشن ممبران کو تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے مزیدکہاکہ یہ ایک جمہوری نظام حکومت ہے اس میں ہرشخض کواظہاررائے کی آزادی ہے لیکن اپوزیشن ممبران نے اپنی تمام حدودکوتجاوزکرتے ہوئے ایسے گمراہ کن اوربے بنیادالزامات عائدکئے ہیں لہذاانہیں اس معاملے میں ایوان میں معافی مانگنی چاہیے۔Opposition creates disturbance in Maharashtra Assembly over corrupt ministers
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں