29/دسمبر سرینگر یو۔این۔آئی
مرکزی وزیر صحت غلام نبی آزاد نے جموں وکشمیر کو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ قرار دیا ۔ انہوں نے کشمیر کے عوام کو بتایا کہ وہ سر گرم جمہوری نظام کا حصہ ہے چنانچہ خوش قسمت ہیں ۔جموں وکشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے ۔ سابق چیف منسٹر نے جنوبی کشمیر کے کل شنگوس میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران یہ بات بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھا اور ایسا ہی رہے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ چند ممالک کشمیریوں کو گمراہ کر رہے ہیں تاہم کشمیریوں نے ان کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنادیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نئی دہلی ،کشمیر ریلویز ،سڑکوں اور تعلیم پر اربوں روپئے خرچ کر رہی ہے ۔ یہ ان کی خوش قسمتی ہے ۔ آزاد نے بتایا کہ دنیا کے بہت سے لوگ ہندوستان جیسے جمہوری ڈھانچے سے محروم ہیں اور یہ ان کی خوش بختی نہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ بہت سے ایسے ممالک ہیں جہاں کے عوام کو اپنے نمائدوں کے انتخاب کا حق حاصل نہیں ہے ۔غلام نبی آزاد نے اتحاد کو وقت کی مجبوری قرار دیتے ہوئے بتایا کہ کانگریس نے جموں وکشمیر میں جہاں ورکرس تن تنہا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں ،کسی بھی پارٹی سے ماقبل انتخابات اتحاد کا کوئی فیصلہ تاحال نہیں کیا ہے ۔ سابق چیف منسٹر نے بتایا کہ ماقبل اتحاد کا ہنوز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس نے 2005تا2008ء اپنی میعاد کے دوران خوشگوار ،شفافیت اور عوام دوست حکومت فراہم کی جبکہ اس نے جموں وکشمیر میں کانگریس کے بارے میں جو غلط تاثر پایا جاتا تھا اسے ختم کردیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بعض اوقات کسی بھی جماعت کے ساتھ اتحاد ایک مجبوری بن جاتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پارٹی ورکرس کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحادکے حامی نہیں ہیں ۔ جنوبی کشمیر کے شگون میں کل جلسہ عام کو مخاطب کرتے ہوئے آزاد نے بتایا کہ جب بھی اور جہاں بھی ہم کسی سے اتحادکے حامی نہیں ہیں ۔جنوبی کشمیر کے شنگون میں کل جلسہ عام کو مخاطب کرتے ہوئے آآزاد نے بتایا کہ جب بھی اور جہاں بھی ہم کسی سے اتحاد کرتے ہیں ،اس سے پارٹی کمزور ہوجاتی ہے ۔ پارٹی ورکرس 2014ء انتخابات میں تن تنہا مقابلہ کے حامی ہیں ۔نیشنل کانگریس (این سی ) جو مرکز وریاست میں اتحاد ی شراکت دار ہیں اور اپوزیشن پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی ) کا نام لیے بغیر آزاد نے جموں وکشمیر میں کانگریس کے بارے میں غلط تاثرات پیدا کرنے پر سیاسی جماعتوں پر کڑی تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتیں جموں وکشمیر میں کامیاب رہی ہیں جس کا واحد سبب کانگریس کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کرنا ہے ۔ تاہم 2005ء و2008ء کے مختصر دور میں کانگریس نے عوام دوست حکومت فراہم کی تھی اور اب عوام ریاست میں کانگریس کی حکومت کے منتظر ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ کانگریس کی ڈھائی سالہ حکومت نے اسے غلط ثابت کر دکھا یا اور کانگریس کشمیر سے تعلق نہیں رکھتی ہے ۔ہم جموں وکشمیر جیسے دونوں علاقوں میں پر خلوص اور قابل نمائندگیاں فراہم کرسکے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کشمیر کے عوام نے بالآخر اس بات کو محسوس کرلیا ہے ان کا مستقبل کانگریس کے ساتھ ہے اور وہ اس کے منتظر ہیں ۔ مفادات حاصلہ کی حامل جماعتوں کو انتباہ دیتے ہوئے آزاد نے بتایا کہ انتخابات قریب ہیں اور سیاسی جماعتیں آپ کوکھوکھلی نعرے بازی وتقریر بازی کے ذریعہ گمراہ کریں گی ۔تاہم انہوں نے بتایا کہ وقت کاتقاضہ چوکس رہتے ہوئے صرف ان لوگوں کو خط اعتماد فراہم کرنا ہے جو ملک کے اتحاد کیلئے سر گرم ہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام کو چاہئے کہ وہ ایک ایسی جماعت کو خط اعتماد فراہم کریں جو ریاست کے سیکو لرازم اور اتحاد کیلئے کام کرتی ہوں ۔ آزاد نے بتایا کہ مرکز نے کانگریس کے دور حکومت میں جموں وکشمیر کو ہمیشہ ریاست میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی سر گرمیوں کیلئے فراخدلانہ فنڈس فراہم کیے ۔ سرینگر ۔جموں قومی شاہراہ ،ریلوے پراجکٹس ،مغل روڈ،اننت ناگ ۔ کشٹوار ۔سمتان روڈ کیلئے فنڈس فراہم کیے ہیں ۔ کانگریس نے فیاضی کے ساتھ فنڈس کی فراہمی عمل میں لائی ہے ۔ ریاستی بجٹ کو دوگنا کردیا گیا ہے ۔Kashmir is and Will Remain Integral Part of India: Azad
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں