مسائل کی یکسوئی کیلئے 10 دن کی مہلت دیں - کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-30

مسائل کی یکسوئی کیلئے 10 دن کی مہلت دیں - کجریوال

چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے دہلی عوام کے مسائل اور ان کی شکایت کی یکسوئی کے لئے طریقہ کار وضع کرنے آج10دن کی مہلت کی خواہش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس طریقہ کار کے وضع کئے جانے کے بعد ہی ملاقاتیوں کی درخواستیں قبول کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ "میں آپ کو جھوٹ تیقنات دینا نہیں چاہتا ہوں ،مسائل کی یکسوئی کے طریقہ کار کے وضع کئے جانے کے بعدہی درخواست قبول کروں گا ۔ انہوں نے ان کی قیامگاہ کے پاس بڑی تعداد میں جمع ہوئے ملاقاتیوں کو تیقن دیا کہ اس قسم کے طریقہ کار کے فروغ کے لئے انہیں عوام کی تائید درکار ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی تائید کے بغیر وہ مسائل کی یکسوئی نہیں کرپائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ "ہم نے ابھی ابھی اقتدار حاصل کیا ہے ۔ ہمیں آپ کے مسائل کی یکسوئی کے طریقہ کار وضع کرنے کچھ وقت یعنی 7تا10دن لگیں گے ۔ وہ ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے جس میں ڈی ٹی سی ملازمین اور والمیکی طبقہ کے لوگ موجود تھے ۔ ڈی ٹی سی میونسپل کار پوریشن کے کنٹراکٹ پر کام کرنے والے ملازمین ان تنظیموں میں کنٹراکٹ طریقہ کار کے خاتمہ کا مطالبہ پیش کرنے وہاں پہنچے تھے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو لوگ کئی سال سے کام کر رہے ہیں ان کی خدمات کو مستقل بنایا جائے ۔ڈی ٹی سی ڈرائیورس اور کنڈکٹرس کے کنٹرا کٹ پر کام کرنے والے ڈرائیورس اور کنڈکٹرس کا ایک گروپ آج شہر کے کلیدی پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹر کے پاس انہیں مستقل ملازمین کا موقف دینے کے مطالبہ پر زور دینے کے لئے چیف منسٹر اروند کجریوال کی قیامگاہ پہنچے ۔ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی ) کے تقریبا 1ہزار ڈرائیورس اور کنڈکٹرس دہلی کے چیف منسٹر بننے پر کجریوال کو مبارکباددینے ان کے مکان کے باہر اکٹھا ہوگئے ۔ڈی ٹی سی ملازمین جوکنٹراکٹ کی بنیاد پر پبلک ٹرانسپورٹ آپر یٹر کے لئے کام کر رہے ہیں ، انہوں نے اروند زندہ باد کے نعرے لگائے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ چیف منسٹر جنہوں نے ابھی ابھی حلف لیا ہے وہ کنٹراکٹ پر ان کی ملازمت کے خاتمہ کے لئے کام کریں گے ۔ ڈی ٹی سی تقریبا 14ہزار ڈروئیورس اور کنڈڈکٹرس کے ہجوم کے باوجود ڈی ٹی سی نے ہماری خدمات کو مستقل نہیں بنایا ۔ اس بات کا اظہار ڈی ٹی سی کے ڈرائیور رمیش نے کیا ۔ کجریوال کی قیامگاہ کے باہر بڑی تعداد میں ڈرائیورس اور کنڈکٹرس کی کنٹراکٹ پر خدمات حاصل کر رہا ہے ۔طویل خدمات کے بوجود ڈی ٹی سی نے ہماری خدمات کو مستقل نہیں بنایا ۔اس بات کا اظہار ڈی ٹی سی کے ڈرائیور رمیش نے کیا ۔کجریوال کی قیامگاہ کے باہر بڑی تعداد میں ڈرائیورس اورکنڈکٹرس کے ہجوم کے باوجود ایک بس کنڈکٹر نے بتایا کہ دہلی میں ڈی ٹی سی خدمات متاثر نہیں ہوں گی کیونکہ ڈی ٹی سی ملازمین کا ایک حصہ ہی دہلی کے چیف منسٹر سے ملاقات کے لئے آیا ہے ۔ ڈرائیوردیش پال نے بتایا کہ انتخابات کے دوران کجریوال نے ،تھیکاری پر تھا،(کنٹراکٹ پر خدمات کا حصول ) کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ ہمیں پوری توقع ہے کہ کجریوال ہماری ملازمت کو مستقل بنانے ڈیی ٹی سی کو ہدایت دیں گے ۔ یوتھ آرٹسٹ سوسائٹی فارپیس اینڈ ہارمونی (وائی اے ایس پی ایچ ) کے کارکنوں نے بھی کجریوال کو مبارکباد دی ۔ انہیں کجریوال کے گھر کے باہرجشن مناتا ہوا دیکھا گیا ۔ دہلی کے نومنتخبہ چیف منسٹر اروند کجریوال کے لئے سب سے بڑا چیلنج برقی شرحوں میں50فیصد کمی ہوگا جبکہ یہ اقدام سبسیڈیوں کی فراہمی کے ذریعہ ہی کیا جاسکتا ہے ۔ماہرین نے یہ بات بتائی ۔ کجریوال کی زیر قیادت عام آدمی پارٹی نے اپنے منشور میں اس بات کا وعدہ کیا تھا کہ شہر وریاست میں برقی کی شرحوں میں 50فیصد کمی کردی جائے گی۔ ڈیلائٹ انڈیا کے سینئر ڈائر کٹر دیواشیش مشرا نے بتایا کہ اس بات کاا مکان نہیں ہے کہ ارادہ حکومت کی جانب سے انہیں نقد سبسیڈی کی فراہمی تک برقی کی شرحوں میں 50فیصد کمی کرسکیں گے تاہم انہوں نے بتایا کہ برقی کی وقفہ کے دوران گاہکوں کے ایک زمرہ کی شناخت ایک قابل عمل منصوبہ ہوگا جس میں اس قسم کی سبسیڈیوں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے اور اے اے پی کے وعدہ کی حد تک ان کی شرحوں میں کمی کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اجمالی طور پر برقی کی شرحوں کا 3عوامل کے ذریعہ تعین ہوتا ہے جن میں موجودہ کار کردگی ، کار گذاری ، سرمایہ اور لاگت ڈھانچہ ، برقی خریداری سمجھوتہ اور شعبہ میں ریگولیٹری یقینی ومجازکردہ اثاثے شامل ہیں ۔

Arvind Kejriwal seeks 10 days to resolve problems of people of Delhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں