جاوید اختر کو ساہتیہ اکادمی ایوارڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-19

جاوید اختر کو ساہتیہ اکادمی ایوارڈ

نئی دہلی
(ایس این بی )
اردو کے معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کو ان کے شعری مجموعہ ،لاوا، پرساہتیہ اکادمی ادبی ایوارڈ2013دینے کا اعلان کیا گیا ۔ ان کے علاوہ ہندی میں مدلاگرگکوان کے ناول ،مل کل من،اور کشمیری زبان کے ادیب محی الدین رشی کوان کے افسانوی مجموعہ ،آئینہ آتش،سمیت 22ہندوستانی زبانوں کے لیے ساہتیہ اکادمی ایوارڈوں کا اعلان کیا گیا ۔آسامی اور گجراتی ایوارڈ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا ۔ یہ ایوارڈ ساہتیہ اکادمی کے امتیازی نشان اور ایک لاکھ روپے پر مشتمل ہے۔ایوارڈ11مارچ کو کمانی آڈیٹوریم میں منعقد تقریب کے دوران دیے جائیں گے ۔ یہ اعلان آج ایک پریس کانفرنس میں ساہتیہ اکادمی کے سکریٹری ڈاکٹر کے سری نواس راؤنے کیا ۔ ڈاکٹر کے سری نواس راؤنے بتایا کہ ان ایوارڈکا اعلان ساہتیہ اکادمی کے صدروشوناتھ تیواری کی صدرات میں ہوئی ایگزیکٹیوبورڈ کی میٹنگ میں کیا گیا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ چونکہ ساہتیہ اکادمی کے صدر خود کوی ہیں اس لیے اس بار شاعری کے زمرے میں زیادہ ایوارڈ دیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اتفاق ہے کبھی شاعری کوزیادہ ایوارڈ مل جاتے ہیں ،کبھی ناول اور کبھی دوسری تصانیف کو۔ڈاکٹر کے سری نواس راؤ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ساہتیہ اکادمی کی کوشش ہوتی ہے کہ جینون تخلیق کار کواس کاحق ملے اور ایسا نہیں ہے کہ ہماری جیوری ممبران میں سب اکیڈمک ممبران ہی شامل رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ساہتیہ اکادمی اپنے 60سال مکمل کر رہی ہے جس کی نسبت سے ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کاانعقاد کیا جائے گا ۔ یہ تقریبات 10مارچ سے 15مارچ کے درمیان منعقد ہوں گی اور اس کے تحت سہ روز سمینار ،مشاعرہ،ڈرامہ وغیرہ کاانعقاد کیا جائے گا ۔اس سال کے ایوارڈمیں سبودھ سرکار(بنگالی )،سنل بورو(بوڈو)،سیتارام سپولیا (ڈوگری)،امبکادت(راجستھانی)،رادھاکانت ٹھاکر(سنسکرت)،ارجن چرن ہیمبرام(سنتھالی)،نام دیوتاراچندانی(سندھی)،مردلاگرگ (ہندی)،منموہن(پنجابی)،آراینجوائے (تمل)،سی ایم راماچندرن(کنٹر)،تکارام راما شیٹ (کونکنی)،ستیش کالیسکر (مراٹھی)،کاتیانی ودما ہے(تیلگو)تیمسولاآؤ(انگریزی)محی الدین رشی(کشمیری)ماکھونمانی مونگسابا (منی پوری)مان بہادر پردھان (نیپالی)،ایم این پالور(ملیالم)،سریشورجھا(میتھلی)اور بجوئے مشر(اڑیہ)شامل ہیں ۔جاوید اختر کوجس کتاب ،لاوا، کے لیے ایوارڈ دیاگیا ہے وہ 2011میں شائع ہوئی تھی ۔ ،لاوا، سے پہلے ان کاشعری مجموعہ ،ترکش،منظر عام پر آیا تھا ۔،لاوا،کی شاعری دراصل فکر میں ڈوبی اور قاری کو غوروفکر کرنے پر مجبور کرتی ہوئی شاعری ہے۔ جاوید اختر ایک کامیاب اسکرپٹ رائٹر،گیت کار اور شاعر ہونے کے علاوہ راجیہ سبھا کے رکن ایک ایسے خاندان کے فرد بھی ہیں جس کے ذکر کے بغیر اردو ادب کی تاریخ مکمل نہیں ہوسکتی ۔ جاوید اختر مشہور ترقی پسند شاعر جاں نثار اختر اور ،زیرلب،کی صفیہ اختر کے بیٹے ،مجازلکھنوی کے بھانجے ،اپنے دور کے قادر الکلام شاعر مضطر خیرآبادی کے پوتے اور غالب کے ہم عصر مربی فضل حق خیرآبادی سگڑپوتے ہیں ۔ممتاز فلم اداکارہ شبانہ اعظمی ان کی اہلیہ اور ممتاز ترقی پسند شاعر مرحوم کیفی اعظمی ان کے خسر تھے ۔ کئی برسوں کی شاعروں ،آرٹسٹوں اور تخلیقی فنکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے ایک بل منظور کرایا جس کی رُو سے خون جگر صرف کرنے والوں کے حقوق کمرشیل طور پر غصب نہیں کیے جاسکیں گے اور ان کی خدمات کا حق ان کو ہمیشہ دیا جائے گا ۔


Javed Akhtar to get Sahitya Akademi award

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں