ہم جنس پرستوں کو راحت کیلئے حکومت کا آرڈیننس پر غور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-13

ہم جنس پرستوں کو راحت کیلئے حکومت کا آرڈیننس پر غور

حکومت اورکانگریس نے آج غیرمعمولی طورپرہم جنس پرستی کوجرم کے دائرہ میں شامل کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ پرتنقیدکی ہے اورآرڈنینس کے بشمول مختلف امکانات کااشارہ دیاہے جواس فیصلہ کوزائل کرنے کے لیے حکومت کے پاس دستیاب ہیں۔کل کے فیصلہ کے بارے میں درخواست نظرثانی یااصلاحی درخواست کاادخال بھی زیرغورہے۔کانگریس صدرسونیاگاندھی نے ہم جنس پرستی کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پرمایوسی کااظہارکرتے ہوئے امیدظاہرکی کہ پارلیمنٹ اس سے متاثرافرادکوانصاف دلائے گی۔گاندھی نے یہاں جاری ایک بیان میں کہاکہ ہم جنس پرستوں کے حقوق کے سلسلے میں دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کولعدم کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے سے انہیں مایوسی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ ہم جنس پرستی کے بارے میں موجودہ قانون ہمارے آئین کے فراہم کردہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتاہے اوراس فرسودہ،جابرانہ اورنامناسب قانون کوختم کرنے کاہائی کورٹ کافیصلہ جائزتھا۔کانگریسی صدرنے کہاکہ ہمارے آئین نے ہمیں روداداری اورشفافیت کی عظیم روایت سے روشناس کیاہے جس کے ذریعہ ہم کسی طرح کے امتیازاورتعصب سے لڑسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اس بات پرفخرہے کہ ہماری تہذیب ہم آہنگی اور رواداری سے عبارت رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے دوسرا راستہ بھی تجویزکیاہے اورامیدظاہرکی کہ پارلیمنٹ اس معاملہ کوحل کرے گی اوراس فیصلہ سے براہ راست متاثرہونے والوں سمیت سبھی شہریوں کی زندگی اورآزادی کی آئینی ضمانت برقراررکھے گی۔سپریم کورٹ نے کل اپنے فیصلہ میں تعزیرات ہندکی دفعہ377کوغیرقانونی ٹھہرانے کے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلہ کوکالعدم قراردیاتھا مگرساتھ میں یہ بھی کہاتھاکہ حکومت اگرچاہے تواس قانون میں تبدیلی کرسکتی ہے۔اسی دوران کانگریس کے نائب صدرراہول گاندھی نے بھی ہم جنس پرستی کوغیرقانونی قراردینے سپریم کورٹ کے فیصلہ پرافسوس ظاہر کیااورکہاکہ وہ دہلی ہائیکورٹ کے اس فیصلہ سے اتفاق کرتے ہیں کہ ہم جنس پرستی قابل سزانہیں ہونی چاہئے اگروہ باہمی رضامندی سے کی جائے۔انہوں نے کہاکہ معاملہ شخص آزادی کاہے جس کاگہرائی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔اس دوران چینائی سے موصولہ ایک اطلاع کے مطابق مرکزی وزیرکارپوریٹ امورآزادچارج سچن پائلٹ نے کہاکہ عدالتوں کوہم جنس پرستوں کے حقوق کے مسئلہ پرافراد کی آزادی اورپسندکااحترام کرناچاہےئے۔اس دوران خواتین کے حقوق کی کارکنوں نے حکومت سے کہاکہ وہ نہ صرف اس فیصلہ پرنظرثانی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرے بلکہ جنسی اقلیتوں کی تکالیف کودورکرنے کیلئے قانون سازی کے اقدامات کرے۔سابق چیف الیکشن کمشنرایس وائی قریشی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پرتشویش کااظہارکیااورامیدظاہرکی کہ حکومت اس مسئلہ پرتوجہ دے گی۔ ہم جنس پرستوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والوں نے میڈیاپرانہیں خراب اندازمیں پیش کرنے اور تعمیری ڈھنگ سے ان کے مسئلہ کونمایاں نہ کرنے کاالزام لگایا۔اس دوران عام آدمی پارٹی نے کہاکہ اسے سپریم کورٹ کے فیصلہ سے مایوسی ہوئی ہے جودستورکی اعتدال پسند اقدارکے خلاف ہے۔

Gay sex verdict: government considering ordinance to amend law

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں