Devyani Khobragade issue: Outrage in Parliament
ہندوستان نے آج کہا ہے کہ نیویارک میں اس کی نائب قونصل دیویانی کھوبڑا گاڈے کو نہ صرف ہتھکٹری لگاکر گرفتار کیا بلکہ اُسے برہنہ کرکے تلاشی لی گئی۔ سفاریکار کو ایک سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے اوروہ بے قصور ہے۔ ہندوستانی اپنی سفارتکار دیویانی کا وقار بحال کرنے اور ہندوستان واپس لانے کیلئے موثر اقدام کرے گا بات وزیر وزیرخارجہ سلمان خورشید نے بتائی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں جب امریکہ میں ہندوستانی سفارتکار کے ساتھ ہوئے سلوک پر تشویش ظاہر کی گئی تو اس کا جواب دیتے ہوئے سلمان خورشید نے کہاکہ ہم نیویارک میں گرفتار ہونے والی خاتون سفارتکار کو واپس لائیں گے اور ان کی عزت ووقار بحال کریں گے یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ خورشید نے اس واقعہ کو یکسر ناقابل قبول بتاتے ہوئے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ باتوں کے بجائے کرکے دکھایا جائے۔ خورشید نے کہاہم نے کئی قدم اٹھائے ہیں ہم نے امریکی سفارت کاروں اور ہندوستان میں ان کے سفارتخانوں کو دی گئی خصوصی مراعات اور سکیورٹی کے بندوبست واپس لے لئے ہیں اور تمام امریکی سفارت کاروں سے کہا ہے کہ وہ اپنے شناختی کارڈس واپس کریں اور ہندوستان میں واقع تمام امریکی قونصل خانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ ان کے پاس جو ہندوستانی شہری ملازم ہیں ان کی تفصیلات مہیا کرائی جائیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ نے سفارتکار کے ساتھ جو سلوک کیا ہے ہم اس کے جواب میں حد سے زیادہ ردعمل ظاہر نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک سازش ہے جس سے نائب قونصل جنرل تقریباً پھنس گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نئی دہلی حکومت نے اس واقعہ پر اپنی ناراضگی سے امریکی عہدیداروں کو آگاہ کردیاہے اور اس ضمن میں تمام ضروری اقدام کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ حکومت آپ کو مایوس نہیں کرے گی۔ اس معاملہ سے نمٹنے کیلئے جو کچھ بھی ضروری ہے ہم کریں گے۔ دیویانی 1999ء کے بیاچ کی IFS افسر ہیں پچھلے ہفتہ جب وہ اپنی بیٹی کو اسکول چھوڑنے آئیں تو نیویارک کی ایک سڑک سے ہی انہیں حراست میں لے لیا گیا ویزا کی جعل سازی کے معاملہ میں انہیں سر عام ہتھکڑی لگائی گئی اور عدالت میں جرم سے انکار کرنے کے بعد 2.5 لاکھ ڈالر کے بانڈ پر انہیں رہا کیاگیا۔ سلمان خورشید نے اس معاملہ پر متحد ہوکر موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زوردیا اور کہاکہ ہم کو کتنے اہم معاملہ پراختلاف نہیں کرنا چاہئے۔ قبل ازیں دیویانی کے ساتھ توہین آمیز سلوک کے معاملہ پر آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ممبران نے برہمی کا اظہار کیا اور اسے ہندوستان کے وقار کا معاملہ بتاتے ہوئے امریکہ کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور مذمتی قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ کیا۔ لوک سبھا میں مطالبہ کیا گیا کہ دیویانی کے خلاف کیس واپس لیا جائے اور امریکہ ہندوستان سے معافی مانگے۔ واضح رہے کہ ہندوستانی سفارتکار دیویانی کو گرفتار کرکے ان کی جسمانی تلاشی لی گئی تھی۔ اپوزیشن لیڈر ارون جیٹلی نے کہاکہ سفارتکار کی گرفتاری تمام ضابطوں کو طاق پر رکھ کر کی گئی ہے اور انہیں جرائم پیشہ افراد کے ساتھ رکھا گیا۔ انہوں نے مرکز کی خارجہ پالیسی کے امور پر یہ کہہ کر نکتہ چینی کی کہ چھوٹے چھوٹے ملک بھی ہندوستان کی بات نہیں سن رہے ہیں۔ جیٹلی نے کہاکہ امریکی ایجنسیوں کی جانب سے ہمارے لیڈروں کی توہین پر مرکز نے ایک لفظ بھی نہیں کہا ہے۔ جیٹلی نے کہاکہ ملک کے منتخب نمائندوں کو ویزا دینے سے انکار کیا گیا تھا مگر اس کے خلاف احتجاج کرنے کے بجائے خوشی ظاہرکی گئی۔ انہوں نے کہاکہ 2002ء کے گجرات فسادات کے بعد گجرات کے چیف منسٹر نریندر مودی کو ویزا دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔ تمام پارٹیوں کے ممبران نے اس معاملہ پر یک زبان ہوکر احتجاج کیا اس پر حکومت نے بھی ارکان کے احساسات سے اتفاق کیا اور کہاکہ اس نے کچھ سخت اقدام کئے ہیں اور وہ ہندوستان کی نوجوان سفارتکار کو انصاف دلانے کیلئے جو کچھ کرسکتی ہے کررہی ہے۔ اس معاملہ پر لوک سبھا میں سماج وادی پارٹی کے ملائم سنگھ یادو نے کہاکہ یہ ملک کیلئے شرم کا مقام ہے اور مطالبہ کیا کہ ایوان امریکہ کو پیغام دینے کیلئے قراردادمنظور کرے۔ دریں اثناء واشنگٹن میں پی ٹی آئی کے بموجب ہندوستان کی جانب سے اس کے سفارتکار کو گرفتار کئے جانے پر زبردست دباؤ کا سامنا کرنے والے امریکہ نے آج کہا ہے کہ وہ اس مقدمہ کے حقائق کا جائزہ لے رہا ہے۔ امریکی مارشلس نے بھی اعتراف کیا ہے کہ خاتون سفارتکار کی برہنہ کرکے تلاشی لی گئی اور انہوں نے یہ کام مروجہ ضابطوں کے تحت کیا ہے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان میری ہارف نے کہا "ہم سمجھ سکتے ہیں کہ یہ ہندوستان میں کئی لوگوں کیلئے انتہائی حساس مسئلہ ہے چنانچہ ہم اس گرفتاری کے سلسلہ میں کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر ایک کو خیر سگالی کا موقع فراہم ہو"۔ ترجمان کا بیان ایسے وقت سامنے آیا جب ہندوستان نے دیویانی کی گرفتاری کے خلاف متعدد انتقطامی اقدامات شروع کئے۔ اطلاعات کے مطابق نہ صرف دیویانی کے کپڑے اتارے گئے بلکہ ڈی این اے کی جانچ کیلئے اُس کا تھوک کا نمونہ حاصل کیا گیا اور اُسے ایک منشیات کے عادی شخص کے ساتھ سل میں بند کردیاگیا۔ اسی دن اُس کی رہائی بھی عمل میں آئی۔ ترجمان نے کہاکہ اگرچہ یہ قانونی اقدامات تھے لیکن ہم ان طریقوں کو اختیار کرنے پر غور کریں گے جس سے مستقبل میں ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔ ہارف نے کہاکہ ہم اس مسئلہ پر ہندوستان کے ساتھ شراکت داری اور تعاون کے جذبہ سے کام کریں گے۔ امریکہ، ہندوستانی سفارتکار کی بے عزتی کرنے کے بعد اب معاملہ کو سدھارنے کی کوششوں میں مصروف ہوگیا ہے۔ ترجمان نے بتایاکہ دیویانی کی بھی اسی طرح تلاشی لی گئی جس طرح دوسروں کی لی جاتی ہے۔ سفارتکار کو منشیات کے عادی شخص کے ساتھ سل میں بند کرنے کے معاملہ پر ترجمان نے بتایاکہ خاتون کو اُس سل میں رکھا گیا تھا جہاں دیگر خواتین کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے رکھا گیا تھا تاہم اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان نے سفارتکار کی گرفتاری پر کوئی موقف اختیار کرنے سے انکار کردیا اور کہاکہ ان کا محکمہ کوئی گرفتاری ایجنسی نہیں ہے اس لئے وہ گرفتاری کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرسکتی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں