گوہاٹی ہائیکورٹ کے فیصلہ کو سی بی آئی کا سپریم کورٹ میں چیلنج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-07

گوہاٹی ہائیکورٹ کے فیصلہ کو سی بی آئی کا سپریم کورٹ میں چیلنج

سپریم کورٹ نے آج ایک ایسی عرضی پر متعلقہ فریق کونوٹس جاری کیاجس میں مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) کی تشکیل کو غیرآئینی قراردینے والے گوہاٹی ہائی کورٹ کے فیصلہ کوچیلنج کیاگیاہے۔چیف جسٹس پی ستھاسیوم کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے سی بی آئی کی اپیل پرسماعت سے اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ فریقوں سے جواب طلب کیا۔عدالت نے اس معاملے کومحکمہ عملہ جات وتربیت(ڈی اوپی ٹی)کی طرف سے داخل کردہ اپیل کے ساتھ جوڑدیا گیا۔واضح رہے کہ گوہاٹی ئیکورٹ کے گزشتہ6نومبر کے حکم کوڈی او پی ٹی نے چیلنج کیاہے۔جس کی تیزرفتارسماعت جسٹس ستھاسیوم کی رہائش گاہ پرہوئی تھی۔جسٹس ستھاسیوم نے گزشتہ9نومبر کوہائیکورٹ کے فیصلہ پراگلے حکم تک کے لئے روک لگادی۔سپریم کورٹ نے سی بی آئی کی تشکیل کے سلسلے میں وزارت داخلہ کے یکم اپریل1963کے نوٹیفکیشن کوگزشتہ6نومبر کوغیر قانونی قراردیاتھا۔ہائیکورٹ کاکہناتھاکہ دہلی اسپیشل پولیس اسٹبلشمنٹ(ڈی ایس پی ای) ایکٹ 1946کے تحت سی بی آئی کی تشکیل غیرآئینی ہے اورکہاتھاکہ سنسنی خیزکیسس میں ملزمین اس فیصلہ کی بنیاد پرفوجداری کارروائیوں کوروکنے کامطالبہ کررہے ہیں،سی بی آئی کے لئے نوڈل وزارت نے چیف جسٹس آف انڈیا کی زیرصدارت ایک بنچ کے روبرواپیل دائر کی ہے۔اپیل کی ایک غیر معمولی سماعت ان کی رہائش گاہ پرہوئی۔بنچ نے نویندرکمارکے وکیل کی جانب سے ٹھائے گئے اعتراضات کومستردکردیاجن کی درخواست پرہائیکورٹ نے فیصلہ صادرکیاتھا۔محکمہ عملہ جات وتربیت کوخصوصی مرافعہ کی درخواست دائرکرنے کااختیارنہیں ہے کیونکہ وہ ہائیکورٹ میں ایک فریق نہیں تھی۔سپریم کورٹ نے کمار کے وکیل کے ان دلائل کوبھی مسترد کردیاکہ مرکزکی درخواست ایک جعلسازی کی درخواست ہے۔کیونکہ سی بی آئی اوروزارت داخلہ کی بجائے یہ درخواست محکمہ عملہ جات وتربیت نے دائر کی ہے جوہائیکورٹ میں ایک فریق نہیں تھی۔

SC issues notice on CBI plea against Gauhati High Court verdict

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں