11/دسمبر بنگلور ایس۔این۔بی
سب اربن ٹرین منصوبہ نافذ ہوجانے کے بعد روزانہ 25لاکھ مسافروں کو اس سے آسانی ہوگی۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ بورڈ (آئی آئی ایم بی) کے پروفسیر ایم وی راجیو گوڑا نے یہ خیال ظاہر کیا۔ ودھان سودھا میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ اس منصوبہ سے لوگوں پر زیادہ بوجھ نہیں پڑے گا۔ 66کلو میٹر دوری تک سفر کرنے کیلئے مسافروں کو صرف 14روپئے ادا کرنے پڑیں گے۔ کم اخراجات والی سب اربن ٹرین سرویس بہترین ٹرانسپورٹ نظام ثابت ہوگی۔ بنگلور سٹی اور اطراف والے سب اربن اور ٹاون کیلئے رابطہ رکھنے کیلئے لوگوں کو آسانی ہوگی۔ 70کلو میٹر فاصلہ صرف ایک گھنٹہ میں پار کرسکتے ہیں۔ نمامیٹرو کی تعمیر کیلئے فی کیلو میٹر کیلئے 250 کروڑ روپئے خرچ ہورہے ہیں۔ انڈر گراونڈ روڈکیلئے 350 تا 400 کروڑ روپئے خرچ ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ اربن ٹرین سسٹم کو ترقی دی گئی تو اس کا خرچ صرف 15تا20کروڑ روپئے ہوگا۔ انہوں نے بتایاکہ سب اربن ٹرین سرویس سے زرعی پیداوار کو ہشری اور ٹاون کے مارکیٹ پہنچانے میں آسانی ہوگی۔ اربن ٹرین سرویس کا مطالعہ کرنے والے سنجیو دیا منانور نے کہاکہ اس منصوبے کیلئے تقریباً 8500 کروڑ روپئے خرچ ہوں گے۔ 7 اضلاع کے حدود میں یہ منصوبہ نافذ ہوگا۔ ٹمکور، نلمنگلا، دوڈبالا پور، چک بالا پور، دیونہلی، مالور، بنگار پیٹ، آنیکل، چن پٹن، مدور اور منڈیا کے لوگ اس سہولت سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بنگولر کے پینیا، جالہلی، یلہنکا، ہبال، کرشنا راج پورج، وہائیٹ فیلڈ، شرجا پور، الیکٹرانک سٹی، نائنڈ ہلی اور کنگیری کیلئے بھی ٹرین سرویس رہے گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ ایک سب اربن ٹرین 300 کاروں یا 20 بسوں کے مترادف ہے۔ اس سرویس سے تقریباً 50 ہزار کاروں کی ٹریفک کم ہوجائے گی۔ اس موقع پر وزیر برائے شہری ترقیات ونئے کمار سور کے، قانون کونسل کے رکن ویرنامتی کٹی، ارکان اسمبلی ڈاکٹر رفیق احمد، روی سبرامنیا، این اے حارث وغیرہ موجودتھے۔
بنگلور سے ٹمکور، منڈیا، بنگارپیٹ، دوڈبالا پور وغیرہ مقامات تک الیکٹرک ٹرین کی سہولت فراہم کرنے والے سب اربن ٹرین سسٹم کی تجویز مرکزی حکومت کو پیش کی گئی ہے۔ وزیر برائے شہری ترقیات ونئے کمار سور کے نے یہ بات بتائی۔ اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس اسکیم کیلئے 8,500 کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں 850 کروڑ رپیوں کے اخراجات سے بنگلور۔ بنگار پیٹ، بنگلور۔ منڈیا، بنگلور۔ ٹمکو کے درمیان ٹرین سرویس شروع کئے جانے کا امکان ہے۔ دوسرے مرحلہ میں بنگلور۔ دوڈبالا پور کے درمیان ٹرین سرویس شروع ہوگی۔ تیسرا مرحلہ ابھی تک حتمی نہیں ہوا ہے لیکن سب اربن ٹرین سرویس سے 25 لاکھ افراد کو سفر کرنے میں آسانی ہوگی۔ جملہ اخراجات میں سے تقریباً 50فیصد رقم مرکز اوربقیہ 50فیصد ریاستی حکومت ادا کرے گی۔ اگلے ریلوے بجٹ میں اس اسکیم کو شامل کئے جانے کا امکان ہے۔ مرکزی حکومت سے منظوری ملنے کے فوری بعد تعمیری کام شروع کردیاجائے گا۔
Bangalore could get suburban rail too
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں