بابری مسجد کا یوم شہادت - ملک بھر میں مسلمانوں نے یوم سیاہ منایا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-07

بابری مسجد کا یوم شہادت - ملک بھر میں مسلمانوں نے یوم سیاہ منایا

بابری مسجد کی شہادت کے 21 برس گذر جانے پر آج ملک بھر میں مسلمانوں نے تاریخی مسجد کی شہادت کے غم میں یوم سیاہ منایا اور اُس کی بازیابی اور دوبارہ تعمیر کا عہد کرتے ہوئے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور جلسے منعقد کئے۔ دوسری جانب مسجد کی شہادت میں اہم رول ادا کرنے والی بھگوا تنظیم وشوا ہندو پریشد نے یوم بہادری منایا۔ پارلیمنٹ کا اجلاس آج نیلسن منڈیلا کی وفات کے سبب ملتوی کردیا گیا جس کے بعد اپوزیشن کے بعض ارکان نے ایوان کے باہر بابری مسجد کی شہادت کے خلاف پلے کارڈس دکھاتے ہوئے واقعہ کی مذمت کی۔ ایودھیا میں جہاں مسجد واقع ہے ہندو اور مسلم تنظیموں نے اپنے کاروبار بند رکھے اور مختلف پروگرام منعقد کئے۔ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر محمد آفاق احمد خاں نے اس موقع پر یاد دلایا کہ بابری مسجد کی عمارت کو 1992ء میں کانگریس کے دور میں شہید کیا گیا۔ اُس وقت کے وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ نے مسجد کی دوبارہ تعمیر کا وعدہ کیا تھا لیکن معاملہ اب بھی سپریم کورٹ میں زیر دوراں ہے۔ وی ایچ پی کے علاوہ بجرنگ دل اور دیگر ہندو تنظیموں نے بھی ہندوؤں سے مندروں، مٹھوں اور گھروں میں دئیے جلاتے ہوئے ایودھیا کے متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر کا عہد کرنے کی اپیل کی تھی۔ تاہم کہیں سے بھی کوئی ناگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔ اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں حالیہ فرقہ وارانہ فسادات کے پیش نظر ریاستی نظم و نسق کی جانب سے سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ ایودھیا میں جلوس نکالنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی گئی اور تمام پروگرام مساجد اور منادر میں منعقد کئے گئے۔ اس دوران ایودھیا سمیت ریاست بھر میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ سرکاری ذرائع نے آج شام یہاں بتایاکہ ریاست میں آج مکمل امن رہا اور کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ خیال رہے کہ آج ہی کے دن 6 دسمبر 1992ء کو مشتعل ہجوم نے ایودھیا کے بابری مسجد کو شہید کردیا تھا۔ تبھی سے ہرسال ہندو تنظیمیں اس دن کو یوم شجاعت اور مسلم تنظیمیں یوم سیاہ کے طورپر مناتی ہیں۔ فیض آباد میں مسلمانوں نے اپنے کاروبار بند رکھ کر یوم غم منایا اور بابری مسجد کی تعمیر نو کیلئے مساجد میں دعائیں کیں۔ وشو ہندو پریشد اور دیگر ہندو تنظیموں نے جہاں آج کا دن یوم شجاعت اور یوم فتح کے طورپر منایا۔ وی ایچ پی کی طرف سے کارسیوک پورم میں یوم شجاعت کے طورپر ہندو سمیلن کا بھی اہتمام کیا گیا۔ فیض آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) نے بتایا کہ کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ایودھیا میں دوکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں لیکن حفاظتی نقطہ نظر سے بھاری موٹر گاڑیوں کا شہر میں داخلہ ممنوع قرار دیا گیا تھا۔ اس دوران انڈین یونین مسلم لیگ کے ریاستی صدر ڈاکٹر نجم الحسن غنی نے صدر جمہوریہ کے نام دئیے گئے ایک میمورنڈم میں کہاکہ سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ نے اسی جگہ پر مسجد کی تعمیر نو کا وعدہ کیا تھا۔ آج اس لئے اس وعدے کو پورا کیا جائے۔ مسلم لیگ نے وعدہ نبھاؤ، کا نعرہ لگاتے ہوئے گاندھی پارک میں دھرنا و مظاہرہ کرکے دوبارہ بابری مسجد بنانے کا مطالبہ کیا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ وپن کمار دویدی نے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ وی کے سنگھ، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اروند کمار چورسیا، پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) آر ایس گوتم، ایودھیا میں مقیم رہے۔ گونڈا سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بجرنگ دل، وی ایچ پی، بی جے پی، آر ایس ایس جیسی تنظیموں نے رام لیلا میدان سے یوم شجاعت کا جلوس نکالا اور ضلع انتظامیہ کو دئیے گئے میمورنڈم میں رام مندر کی تعمیر کیلئے 70 ایکڑ زمین حاصل کرکے اسے ہندوؤں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ مسلمانوں نے بازوؤں پر کالی پٹی باندھ کر یوم سیاہ منایا اور بابری مسجد کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا۔ ریاست کے بہرائچ، بریلی اور دیگر اضلاع سے بھی اسی طرح کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

Babri Masjid demolition Day - Muslims across the country observed black day

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں