25/دسمبر سری نگر یو۔این۔آئی
وادی کشمیر کے سری نگر میں شدت پسندوں کی دراندازی کی کوشش کے مد نظر سلامتی دستوں نے سری نگر اور اس سے متصل علاقوں میں تلاشی مہم شروع کردی ہے ۔ سلامتی دستے سیاحوں ،پیدل چلنے والوں اور گاڑیوں کی سختی سے تلاشی لے رہے ہیں ۔ مقامی باشندوں کے شناختی کارڈ کی تلاشی لے کر اور ان کی پہچان یقینی کرنے کے بعد ہی انہیں آگے جانے دیا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ خفیہ ایجنسیوں نے حال کے نوگام اور چادر ابائی پاس پر سلامتی دستوں پر ہوئے حملے کے بعد یہ وارننگ جاری کی ہے ۔ اس مہینے کے اوائل میں شدت پسندوں کے ایک حملے میں آر پی ایف اور ریاستی پولیس کے چار اہلکار ہلاک جب کہ کئی دیگر زخمی ہوئے تھے ۔کشمیر رینج کے پولیس انسپکٹر جنرل سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شاہراہ اور ربائی پاس کی سیکورٹی کے لئے تعنیات دستے کے جوانوں کو کسی ممکنہ حملے سے بچانے کے لئے انہیں ریت کے بنکر مہیا کرائے گئے ہیں ۔دوسری جانب ایک دوسرے واقعے میں وسطی کشمیر کے بڈگام واچھا گام میں کل سلامتی دستوں کے ساتھ ہوئے تصادم کے بعد حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے ۔ جنہیں پکڑنے کے لئے سلامتی دستوں نے پورے علاقے میں شدید تلاشی مہم شروع کردی ہے ۔ریاست میں شدت پسندوں کے حملے کے بعد سلامتی نے پوری تیاری کے ساتھ شہر میں اپنی گشت تیز کردی ہے ۔ سری نگر کے ہوائی اڈوں کی طرف جانے والے راستوں پر بلیٹ پروف جیکٹ میں ملبوس اور جدید ترین ہتھیاروں سے لیس سلامتی دستوں کی آمد ورفت جاری ہے ۔ سرکاری ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ شہر میں کوئی شدت پسند موجود نہیں ہے ۔ پولیس نے جموں وکشمیر کے خاص علاقہ میں لشکر طیبہ کے 2مہینہ جنگجوؤں کو گرفتار کیا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ خفیہ اطلاع ملنے پر پولیس نے شہر خاص میں ایک خاص مقام کی تلاشی شروع کی جس کے دوران ایک چوٹی کا جنگجو پکڑا گیا جس کی شناخت لطیف کے طور کی گئی ۔Alert in Kashmir amid reports of infiltration
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں