آندھرا پردیش اسمبلی میں تلنگانہ بل پیش نہ کیا جا سکا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-14

آندھرا پردیش اسمبلی میں تلنگانہ بل پیش نہ کیا جا سکا

ریاستی اسمبلی میں آج اے پی تنظیم جدید بل 2013(تلنگانہ مسودہ بل) کو پیش نہیں کیا جاسکا۔ تلنگانہ بل کے مسئلہ پر سبقت کی جدوجہد میں دونو علاقوں کے ارکان نے ایوان کی کارروائی میں خلل اندازی کی۔ تلنگانہ کے موافق اور مخالف ارکان کی گڑ بڑ کے نتیجہ میں ایوان کی کارروائی کو پیر تک ملتوی کردیا گیا۔ ایوان کی کارروائی کے التوا سے سیما آندھرا کے ارکان کے چہروں پر خوشی نمایاں تھی جبکہ تلنگانہ کے وزراء اور ارکان اسمبلی کو مایوس دیکھا گیا۔ کارروائی کے آغا ز کے ساتھ ہی ٹی آر ایس، بی جے پی اور تلنگانہ ٹی ڈی پی کے ارکان ایوان کے وسط میں پہونچ گئے اور جئے تلنگانہ کے نعرے لگانے جبکہ اسپیکر این منوہر کرسی صدارت پر فائز تھے۔ دریں اثناء سیما آندھرا کے تلگودیشم، کانگریس اور وائی ایس آر کانگریس کے ارکان بھی پوڈیم (ایوان کے وسط) میں پہونچ گئے اور تلنگانہ ارکان کے نعروں کے جواب میں نعرے بازی کرنے لگے۔ سیما آندھرا کے ارکان متحدہ ریاست کی تائید میں نعرے لگاتے رہے۔ ارکان کی نعرے بازی کے دوران اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کو نصف گھنٹے کیلئے ملتوی کردیا۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے اے پی تنظیم جدید بل کو کل رات حکومت آندھراپردیش کو روانہ کیا ہے لیکن آج اس بل کو ایوان میں پیش نہیں کیا جاسکا۔ بل کو ایوان میں پیش نہ کرنے کے خلاف تلنگانہ کے ارکان اسمبلی نے چیف سکریٹری پر برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ چیف سکریٹری کا یہ اقدام غیر آئینی ہے۔ ان ارکان نے الزام عائد کیا کہ چیف سکریٹری، چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کی ایما پر بل کو اسمبلی میں روانہ کرنے میں تاخیر کررہے ہیں۔ ایک موقع پر ان ارکان نے چیف سکریٹری کے خلاف تحریک مراعات شکنی پیش کرنے کی دھمکی بھی دی۔ 12 بجے دن کے قریب ایوان کی کارروائی کا آغاز جب دوسری بار ہوا تو صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔ دونوں علاقوں کے ارکان کو تلنگانہ بل کے مسئلہ پر ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ تلنگانہ کے علاوہ سیما آندھرا کے تمام ارکان ایوان کے وسط میں پہونچ گئے جبکہ سیما آندھرا کے چند ایک وزرا کو اپنی نشستوں پر براجمان دیکھا گیا۔ ایوان کی صورتحال میں تبدیلی کو نہ دیکھتے ہوئے اسپیکر نے کارروائی کو دوسری بار 30 منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔ ڈپٹی اسپیکر بھٹی وکرما مارکہ کی صدارت میں ایوان کی کارروائی کا 1:45 بجے دن پھر آغاز ہوا۔ انہوں نے معزز ارکان سے کئی بار اپیل کی کہ اپنی نشستوں پر چلے جائیں اور پرسکون انداز میں ایوان کی کارروائی چلانے میں ان سے تعاون کریں۔ انہوں نے ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر مباحث کیلئے وقت دینے کا تیقن دیا لیکن ان کی اپیلوں کا احتجاجی ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ دونوں علاقوں کے ارکان ڈپٹی اسپیکر کی اپیلوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بدستور اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے تھے۔ وزیراسمبلی امور ڈی سریدھر بابو نے بھی مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ مرکز نے ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے ارکان سے اپیل کی کہ وہ اپنی نشستوں پر چلے جائیں۔ ایوان میں ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر مباحث کیلئے وقت دیا جائے گا تاہم بابو کی اپیل کا احتجاجی ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کو پیر تک ملتوی کردیا۔ پی ٹی آئی کے بموجب صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے تلنگانہ مسودہ بل ریاست کو روانہ کردیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے اس بل کو 23 جنوری تک راشٹرا پتی بھون کو روانہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ فنی امور کی تکمیل نہ ہونے کے سبب آج بل کو ایوان میں پیش نہیں کیا جاسکا۔ بل کو ایوان میں پیش نہ کئے جانے پر تلنگانہ کے ارکان برہم دکھائی دئیے۔ دریں اثناء ڈپٹی چیف منسٹر سی دامودھر راج نرسمہا نے بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کانگریس کے ایک گروپ کو مبینہ طورپر بتایا کہ چیف منسٹر کی ایما پر ہی بل کو ایوان میں پیش نہیں کیا جاسکا کیونکہ کرن کمار ریڈی کا رویہ مخالف تلنگانہ رہا ہے۔ آئی اے این ایس کے بموجب ڈپٹی چیف منسٹر دامود راج نرسمہا نے آج سی ایل پی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ عوام کو اب چیف منسٹر این کرن کمارریڈی پر اعتماد نہیں رہا ہے اس لئے سی ایل پی اجلاس ناگزیر ہوگیا ہے۔ ایوان میں تلنگانہ مسودہ بل کو پیش نہ کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تلنگاہن عوام کا کرن کمار ریڈی پر اعتماد نہیں رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بل کو ایونا میں پیش کرنے میں غیر ضروری تاخیر کے پس پردہ چیف منسٹر کا ہاتھ ہے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کرن کمار ریڈی کو تلنگانہ کا دشمن قراردیا اور کہاکہ چیف منسٹر تشکیل تلنگانہ کو روکنے کیلئے ہر حربہ آزما رہے ہیں۔ بل کو پیش کرنے میں تاخیر پر ڈپٹی چیف منسٹر نے چیف سکریٹری موہنتی سے فون پر بات چیت کی۔ اسمبلی اور کونسل میں آج تلنگانہ بل کے مسئلہ پر ہنگامہ آرائی کے مناظر دیکھے گئے۔ تلنگانہ کے ارکان، ایوان میں تلنگانہ بل پر فوری مباحث کا مطالبہ کرنے لگے جبکہ سیما آندھرا کے قانون ساز، ریاست کی تقسیم کے خلاف قرارداد منظور کرانے پر زوردے رہے تھے۔ دریں اثناء چیف منسٹر نے سیما آندھرا کے وزراء اور ارکان کو یقین دہانی کرائی کہ بل کے ہر نکات پر ووٹنگ ہوگی جبکہ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے ار کانگریس کے دیگر قائدین نے اس سلسلہ میںیہ بیان دیا کہ ارکان اسمبلی اس بل کے بارے میں صرف اپنے نقطہ نظر پیش کرسکتے ہیں۔ قبل ازیں تلنگانہ تلگودیشم پارٹی، ٹی آرایس اور بی جے پی کے ارکان نے اسپیکر سے ملاقات کرتے ہوئے ایوان میں فوری اثر کے ساتھ تلنگانہ بل پر مباحث کا مطالبہ کیا جبکہ حکمراں کانگریس کے تلنگانہ کے ارکان نے اسپیکر پر دباؤ رکھتے ہوئے این منوہر سے تلنگانہ بل پر مباحث میں تاخیر نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف سیما آندھرا کے ارکان نے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی سے ملاقات کی اور بل پر مباحث کو ٹالنے کی حکمت عملی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

Andhra Pradesh assembly adjourned over Telangana bill

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں