قابل سماعت جرم پر ایف آئی آر کا اندراج لازمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-13

قابل سماعت جرم پر ایف آئی آر کا اندراج لازمی

سپریم کورٹ نے آج رولنگ دی ہے کہ اگرکوئی شکایت کنندہ،کسی قابل سماعت عدالت جرم(مستوجب سزاجرم)کے اندراج کے لئے پولیس سے رجوع ہوتاہے توایف آئی آردرج کرنا،پولیس کے لئے لازمی ہے۔چیف جسٹس،جسٹس پی سداشیوم،جسٹس بی ایس چوہان،جسٹس رنجناپرکاش دیسائی،جسٹس رنجن گوگوئی اورجسٹس ایس اے بابڈے پر مشتمل بنچ نے کہاہے کہ اس نوعیت کے جرم کی شکایت پرایف آئی آردرج کرنے میں جوپولیس عہدیدارناکام ہوتاہے،اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔چیف جسٹس بنچ کی جانب سے رولنگ دیتے ہوئے کہاکہ قابل سماعت جرم کی صورت میں ایف آئی آرکالازمی اندراج،قانون سازی کامنشاہے۔قابل سماعت عدالت یاقابل دست انداز پولیس جرائم،وہ ہیں کہ ان کے ارتکاب کا خاطی پائے جانے کی صورت میں 3سال یااس سے زیادہ کی سزادی جاتی ہے اورایسے جرم میں تحقیقاتی عہدیدار۔کسی وارنٹ کے بغیر ملزم کوگرفتار کرسکتا ہے۔تاہم سپریم کورٹ نے یہ رعایت بھی دی ہے کہ اگرکوئی شکایت کنندہ،بادی النظر میں کسی مستوجب سزایاقابل سماعت عدالت جرم کاانکشاف نہیں کرتاتوتحقیقاتی عہدار کومحض یہ معلوم کرنے کے لئے کہ آیا شکایت کسی مستوجب سزاجرم سے متعلق ہے۔ابتدائی تحقیقات کرنے کاحق حاصل ہے۔ایسی ابتدائی تحقیقات،مقررہ وقت میں ہونی چاہئیں اورایک ہفتہ سے زائدوقت نہیں لیاجاناچاہئے۔عدالت نے وضاحت پیش کی کہ بعض امورمیں ابتدائی تحقیقات صرف یہ معلوم کرنے کے لئے کی جاسکتی ہیں کہ کسی ازدواجی تنازعہ،تجارتی جرائم،علااج میں غفلت کے کیسس،رشوت ستانی کیسس اور شکایت ہیش کرنے میں غیر معمولی تاخیرکے کیسس سے متعلق شکایت میں آیا مستوجب سزاجرم کاکوئی عنصرموجود ہے۔اگرکوئی پولیس آفیسر ابتدائی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کرتاہے اور اس نتیجہ پرپہنچتاہے کہ شکایت،ایف آئی آر کے اندراج کت قابل نہیں ہے تواس بات کوریکارڈ کیاجاناچاہئے اورکلوژرپورٹ کی نقل،7دنوں میں ،ایف آئی آر درج کرانے کے لئے آئے شخص کودی جائے۔اس ہدایت کی تعمیل میں ناکامی پرخاطی تحقیقات عہدیدار کے خلاف تاریبی کارروائی کی جائے گی۔عدالت نے یہ ہدایت ایک ریفرنس پردی۔یہ ریفرنس،جسٹس دلویربھنڈاری کی زیرصدارت سہ رکئی بنچ نے فروری2012 میں ہیش کیاتھا۔یہ ریفرنس،اترپردیش میں ایک کمسن لڑکی کے اغواسے متعلق معاملہ میں دیاگیاتھا۔لڑکی کی والدہ نے ایف آئی آر کے اندراج مقامی پولیس کے انکار کوعدالت میں چیلنج کیاتھا۔لڑکی کی والدہ نے اغواکنندگان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرانے کے لئے رجوع ہوئی تھی۔

FIR must in complaints about serious offences: Supreme Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں