14/نومبر وڈوڈرا / نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
گجرات اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شنکرسنگھ واگھیلانے نریندرمودی کو تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ صرف لوک سبھا انتخابات کے لیے ان کے دل میں سردارپٹیل کے تعلق سے ہمدری کاجذبہ بھڑک اٹھا ہے،ورنہ پٹیل سے ان کا کوئی لینادینانہیں۔سابق میں بی جے پی کے سینئرلیڈرایل کے اڈوانی کوبھی ہندوستان کامرد آہن قراردیاگیاتھا،لیکن وہ اپنی تمام عمروزیراعظم بننے کی حسرت رکھتے تھے۔ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوسکا۔نریندرمودی کابھی یہی حشرہوگا۔شنکرسنگھ واگھیلانے کہاکہ بی جے پی کوسردارپٹیل سے وابستگی کا کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ہے۔کیوں کہ یہ پارٹی سردارپٹیل کے اصول،جمہوریت اور سیکولرازم سے بالکل عاری ہے۔شنکرسنگھ واگھیلانے اس بات سے افسوس کااظہار کیاکہ گجرات کی مودی حکومت نے27فروری2002کوگودھرا کے ریلوے اسٹیشن پر پیش آئے آتشزدگی کے واقعہ کی تحقیقات نہیں کی۔اس سانحہ میں59کارسیوک مارے گئے تھے۔اس پرابھی تک رازکے پردے پڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گودھراسے پٹنہ تک تشدد کے تمام واقعات میں بی جے پی اورآرایس ایس ملوث ہے،جس کی تحقیقات کی جانی چاہئیں۔شنکرسنگھ واگھیلا نے دودن قبل ہی یہ الزام عائدکیاتھاکہ محض یساسی فوائد کے لیے بی جے پی،فسادات اورتشدد برپاکرتے ہوئے ہندوؤں اورمسلمانوں کو تقسیم کررہی ہے،ہندوؤں اور مسلمانوں کاقتل کررہی ہے۔گودھراسے پٹنہ تک اس کی یہی حکمت عملی رہی ہے۔بی جے پی کابس ایک ہی خواب ہے اوروہ ہے اقتدار۔اس کے لیے وہ کچھ بھی کرسکتی ہے۔اگرہندوؤں کاقتل کرناپڑے تواس سے بھی بی جے پی گریز نہیں کرے گی۔انہوں نے پٹنہ دھماکوں میں گرفتارہندونوجوانوں کا حوالہ دیا،جن کا تعلق انڈین مجاہدین سے بتایاگیاہے۔واگھیلانے اپنا یہ الزام پھردہرایا کہ آر ایس ایس اور ب جے پی انڈین مجاہدین کو فنڈفراہم کررہی ہے۔انہوں نے پٹنہ دھماکوں کی تحقیقات میں دستیاب ٹائمرکا حوال دیا،جو گجرات میں بنائے گئے تھے اور کہاکہ اس سازش میں گجرات کا ہاتھ ہوسکتا ہے،یہی طاقتیں2008کے احمدآباد سلسلہ وار بم دھماکوں میں بھی ملوث تھیں۔واگھیلانے میڈیا کے نمائندوں کویاددلایاکہ وہ خود بھی آرایس ایس اور بی جے پی سے وابستہ رہ چکے ہیں،اس لیے وہ ان کی تمام سازشوں سے بخوبی واقف ہیں۔
نئی دہلی
یوپی اے کی سربراہ سونیاگاندھی کو بیمار قراردینے پرکانگریس نے نریندرمودی کو معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔پارٹی ترجمان میم افضل نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اپنے گھٹیاریمارکس پرنریندرمودی چاہیے کہ وہ قوم سے معذرت خواہ کریں۔کانگریس اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ ناشائستگی کے معاملہ میں نریندرمودی کی کوئی حدنہیں،لیکن کم سے کم مودی کو اپنی پارٹی کا لحاظ کرناچاہیے،جس نے انہیں وزارت عظمی کاامیدواربنایاہے۔میم افضل نے اس کے ساتھ یہ بھی کہاکہ معافی مانگنامودی کی عادت نہیں ہے۔کیوں کہ نہ صرف بدکلامی،بدزبانی۔بلکہ ابھی تک انہوں نے گجرات فسادات پر معذرت خواہی نہیں کی ہے۔چھتیں گڑھ میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا ہے کہ"میڈم،سونیاآپ بیمار ہوگئی ہے۔اب شہزادہ راہول کو آپ اپنی قیادت حوالے کریں۔ہم دیکھیں گے کہ راہول فی الواقع قیادت کے اہل ہیں یانہیں۔میم افضل نے گجرات فسادات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ساری دنیاکویہ حقیقت معلوم ہے کہ نریندرمودی بے قابوتشدد کی علامت بن گئے ہیں۔
RSS, BJP using Muslims for terror attacks: Shankarsinh Vaghela
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں