hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں 2013-nov-26 |
منصف نیوز بیورو
تاریخی مکہ مسجد کے سیکوریٹی گارڈ (ہوم گارڈز) تنخواہ کی عدم ادائیگی پر بروز پیر 25/ نومبر سے احتجاجاً اپنی خدمات سے غیر حاضر ہو گئے۔ گذشتہ ماہ بھی انہیں تنخواہ تاخیر سے ادا کی گئی تھی۔ جاریہ ماہ 25/ تاریخ گذرنے کے باوجود بھی محکمہ اقلیتی بہبود نے مکہ مسجد اور شاہی مسجد باغ عامہ کے تمام ملازمین کی تنخواہیں جاری نہیں کیں۔ جس پر تمام ملازمین نے اس سے قبل ہی ہڑتال شروع کرنے کی دھمکی دی تھی۔ مکہ مسجد میں سیکوریٹی ہوم گارڈ کی تعداد 18 ہے جنہیں فی کس ماہانہ 6000 روپے تنخواہ جاری کی جاتی ہے۔ تاحال تنخواہ کی عدم ادائیگی سے انہیں گھر کے اخراجات کے لیے پریشانی ہو رہی ہے ، اہل و عیال کی دیکھ بھال اور کرایۂ مکان ادا کرنا ان کے لیے مشکل ہو گیا ہے۔ چنانچہ تمام ہوم گارڈز اپنے اصل محکمہ پولیس میں واپس جانا چاہتے ہیں جہاں ہر ماہ ہوم گارڈز کو پابندی سے تنخواہ ادا کی جاتی ہے۔
ہوم گارڈز کی ہڑتال کی وجہ سے مکہ مسجد میں سیکوریٹی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ مکہ مسجد کا مشاہدہ کرنے والے سیاح اپنے سامان اور بیاگج کے ساتھ داخل ہو رہے ہیں اور ان کی تلاشی لینے اور ان کے ساز و سامان کو روکنے والا اس وقت کوئی نہیں ہے۔ آج تقریباً 10 ہزار سیاحوں نے مکہ مسجد کا مشاہدہ کیا۔
واضح رہے کہ سات سال قبل مکہ مسجد میں بم دھماکہ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 9 مصلیان جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو تاریخی مکہ مسجد کی کوئی فکر نہیں ہے۔ مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے 50 ملازمین کی تنخواہوں کے لیے صرف 30 لاکھ روپے سالانہ مختص کیے جاتے ہیں جو بالکل ناکافی ہیں۔ جبکہ ملازمین کی تنخواہوں ، برقی اور آبرسانی بلز کی ادائیگی کے لیے سالانہ ایک کروڑ 10 لاکھ روپے کی ضرورت ہے۔ مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے دیگر ملازمین بھی تنخواہ کی عدم اجرائی سے پریشان ہیں لیکن ان کے اس اہم مسئلہ کے حل کے لیے کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مکہ مسجد کے ملازمین کی تنخواہوں کے لیے فنڈ نہیں ہے۔
پریس نوٹ
تنظیم انصاف گریٹر حیدرآباد کے قائدین نے ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ جمہوری نظام میں شامل ہونے کے لیے ووٹر لسٹ میں اپنے ناموں کا اندراج ضروری ہے اور انتخابات میں اپنی پسند کے امیدوار کو کامیابی سے ہمکنار کرانے کے لیے بھی یہ چیز ضروری ہے۔ محکمہ بلدیہ کی جانب سے گریٹر حیدرآباد کے تمام بلدی حلقہ جات میں ناموں کی تصحیح ، اندراج ، رہائشی پتے کی تبدیلی کے لیے کاؤنٹرس قائم کیے گئے ہیں جن سے استفادہ کرتے ہوئے ووٹر لسٹ میں نام شامل کرایا جا سکتا ہے۔
تنظیم انصاف کے قائدین نے محکمہ بلدیہ کی اس مہم میں درپیش دشواریوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پرانے شہر میں معاشی پریشانیوں کے سبب عوام کو کافی دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔ مہم سے متعلق عوام میں معلومات کی کمی بھی اس مہم سے استفادہ کرنے سے روکنے کا سبب بن رہی ہے۔ تنظیم کے قائدین نے مشورہ دیا ہے کہ جس طرح برقی اور آبرسانی کا عملہ کلکشن کے لیے لاؤڈاسپیکرس کا استعمال کرتا ہے اسی طرح ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج کروانے کے لیے بھی تحریک چلائی جائے تو پرانے شہر سے زیادہ سے زیادہ نام ووٹر لسٹ میں شامل ہو سکیں گے۔
Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں