hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں 2013-nov-11 |
سیاست نیوز
حکومت آندھرا پردیش کی جانب سے عاشور خانوں کی آہک پاشی و مرمت کے لیے 5 کروڑ روپے کی گرانٹ اِن ایڈ رقم جاری کی جائے گی۔ وزیر اقلیتی بہبود جناب محمد احمد اللہ نے آج عاشور خانوں کے دورہ کے موقع پر یہ بات کہی۔
انہوں نے بتایا کہ وزارت اقلیتی بہبود کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو 5 کروڑ روپے جاری کرنے کی سفارش کی جائے گی اور بہت جلد اس سلسلے میں سرکاری احکام کی اجرائی عمل میں آئے گی۔ جناب محمد احمد اللہ کے ہمراہ اس موقع پر صدرنشین آندھرا پردیش ریاستی وقف بورڈ مولانا غلام سید شاہ افضل بیابانی خسرو پاشا ، جناب شیخ محمد اقبال کمشنر اقلیتی کمشنریٹ ، جناب الطاف حیدر رضوی ایم ایل سی اور رکن وقف بورڈ کے علاوہ جناب ایم اے غفار چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ بھی موجود تھے۔ وزیر اقلیتی بہبود نے الاوہ بی بی دبیر پورہ سے اپنے دورہ کا آغاز کیا اور عاشور خانہ حسینی علم پہنچ کر وہاں بھی مسائل سے آگاہی حاصل کی۔ بادشاہی عاشور خانہ پتھر گٹی اور اعزا خانہ زہرا پہنچ کر بھی ممکنہ سہولتوں کی فراہمی کا تیقن دیا۔ جناب محمد احمد اللہ نے بتایا کہ ماہ محرم کے سلسلے میں سرکاری سطح پر ہر طرح کے انتظامات کو یقینی بنانے کی ممکنہ کوشش کی جا رہی ہے اور 10/ محرم کو بی بی کے علم کے جلوس کے پیش نظر خصوصی انتظامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حیدرآباد کی تاریخ میں بی بی کے علم کی جو اہمیت ہے اسے حکومت کسی بھی طرح نظرانداز نہیں کر سکتی بلکہ ہر سال کی طرح اس سال بھی خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
پریس نوٹ
صدر نشین ہیومین لائف اویکننگ سوسائٹی آف انڈیا مولانا سید طارق قادری اور جنرل سیکریٹری مولانا سید عبدالقادر المعروف وحید پاشا نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کی تبدیلی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ذریعے ریاستی انتظامیہ کا متعلقہ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کا خدشہ ظاہر ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ قانون حق معلومات کے ذریعے حاصل ہوئیں انفارمیشن کے بموجب پچھلے ایک سال میں دو کروڑ روپے پرانے شہر سے چالانات کی شکل میں وصول کیے گئے جن کا بےجا استعمال محکمہ ٹریفک پولیس نے کیا ہے۔ اور اتنی کثیر رقم کی وصولی کے بعد بھی ٹریفک محکمہ پرانے شہر میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے لیے عصری سہولتیں فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام ہے۔ پرانے شہر کی بیشتر سڑکیں سگنلس سے محروم ہیں اور جہاں سگنل نصب کیے گئے ہیں وہ محکمہ کی عدم توجہ کے باعث ناکارہ ہو چکے ہیں۔
پرانے شہر کی گنجان آبادی والی سڑکوں پر بےہنگم ٹریفک پر قابو پانے میں موثر اقدامات کرنے کے بجائے ٹریفک پولیس عملہ چالانات کرنے میں زیادہ مشغول دکھائی دیتا ہے۔ پرانے شہر میں ٹریفک پولیس کا شکار معصوم کاروباری ہوتے ہیں جو یومیہ بھرپائی کے حساب سے سودی غرض حاصل کر کے کاروبار کرتے ہیں مگر بےہنگم ٹریفک پر قابو پانے کے نام سے محکمہ ٹریفک پولیس سڑک کے کنارے ٹھیلہ بنڈی کا کاروبار کرنے والوں کو ہی اپنا نشانہ بناتی ہے اور پرانے شہر سے چالانات کی شکل میں حاصل آمدنی کو نئے شہر کے ٹریفک سگنلس کو عصری بنانے میں لگایا جاتا ہے۔
Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں