10/نومبر کولکاتا ایس۔این۔بی
ممتابنرجی کیلئے بی جے پی رہنماؤں کے تعریفی کلمات نے سیاسی حلقوں میں بلچل مچاکررکھ دی ہے۔گزشتہ دنوں کولکاتا میں بی جے پی میں بی جے پی کے سنےئررہنمااورسابق مرکزی وزیر جسونت سنگھ نے ممتانبرجی کے آلو بحراں پراقدامات کی ستائش کی تھی اورکل جب بی جے پی کے وزیراعظم کے امیدوار نریندرمودی نے ممتانبرجی کیلئے تعریفی کلمات استعمال کیاتوسیاسی گلیاروں میں بلچل پیداہوگئی۔بی جے پی رہنماؤں کے ممتا کیلئے تعریفی کلمات کے بعد جہاں ممتامخالفین نے ترنمول پر تنقیدشروع کردی ہے وہیں اس سے بوکھلائے ترنمول لیڈران تردیداور صفائی میں جٹ گئے ہیں۔آج ریاستی وزیرفرہاد حکیم نے بایاں محاذ کے دارکاجواب دیتے ہوئے کہاکہ ممتابنرجی کی قابلیت کوکسی نریندرمودی کے سر ٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ممتابنرجی ایک سیکولراورایماندار رہنماہے۔بھاجپا لیڈروں کابیان دراصل ممتامخالفین کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے لیڈران سی پی ایم کوفائدہ اورترنمول کا نقصان پہنچانے کے لیے اس طرح کی بیان بازی کررہے ہیں۔ترنمول۔بی جے پی اتحاد کے چرچہ سے پریشان ترنمول رہنماؤں نے بی جے پی پرتنقید شروع کرتے ہوئے ممتابنرجی کو مسلمانوں اوراقلیتوں کارہنمابتایاہے۔آج شمالی چوبیس پر گنہ کے بشیرہاٹ میں پارٹی کے ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلی بدھادیب بھٹا چاریہ نے کہاکہ یوپی کے جلسہ میں نریندرمودی نے ممتابنرجی کی تعریف کرکے یہ ثابت کردیاہے کہ دونوں میں گہرارشتہ ہے ورنہ ہوڑہ پارلیمانی حلقہ میں ضمنی الیکشن میں بی جے پی اپنانام واپس نہ لیتی۔بدھادیب کے اس بیان سے بوکھلاکرفرہادحکیم نے کہاکہ چور کی ماں کی زبان بھی لمبی ہوتی ہے اوروہ چیخ کربولتی ہے۔اصل میں بی جے پی کے ساتھ پی ایم کے ساز باز گہرے ہیں۔خیال رہے کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی نے ممتابنرجی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے انہیں اعتماد میں لینے کی کوشش شروع کردی ہے مگربی جے پی کی کسی بھی حرکت پرتوجہ نہ دینے کا ترنمول نے فیصلہ کرلیا ہے۔--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں