After Zubin’s show, an all-India mushaira takes Kashmir to the global stage
کشمیر میں اردو شاعری کا ذوقررکھنے والوں کے لئے کل شام ، ایک یاد گار شام رہی ۔ مشہور ڈل جھیل کے کنارے واقع شیر کشمیر انٹر نیشنل کنونشن سنٹر میں ایک شاندار کل ہند مشاعر"ایک شام کشمیر کے نا م"کا انعقاد عمل میں آیا ۔ ریاستی محکمہ سیاحت نے اس مشاعرہ کا اہتمام کیا ۔ ملک کے طول وعرض سے آئی ہوئے کئی مشہور شعراء نے اپنے کلام سے سامعین کو محفوظ کیا ۔ 27برس کی طویل مدت میں وادی کشمیر میں اپنی نوعیت کی یہ پہلی محفل شعر تھی ۔ اس مشاعرہ کو دور درشن اور ای تی وی اردو کے ذریعہ 168 ممالک میں لائیوٹیلی کا سٹ کیا گیا۔ یوٹیوب پر بھی یہ مشاعرہ کھا یا گیا۔ شد ید سردی کے با وجود سامعین کی زبر د ست تعد اد نے اس مشا عر ہ میں شر کت کی اور اس پر وگر ا م کی ستائش کر تے ہوئے ایسے مزید سر عر و ن کے انعقا د کا مطالبہ کیا۔ یہ مشا عر ہ، مقر رہ و قت سے کہیںآ گے تک جا ری رہا۔ مشہور شعر اء بشمو ل و سیم بر یلو ی ، را حت ا ند و ر ی ، منو ر ا نا ،شکیل ا عظمی ، منظر بھو پا لی ، منظو ر عثما رنی ا و ر مز ا حیہ شعر ا ء پا پو لر میر ٹھی ونیز ز یر و بند ھوی نے اپنے کلام سے سا معین کو مھظو ظ کیا۔ یہ شعر ا ، ر و ا یتی کشمیر ی لبا س ا و ر کشمیر ی ٹو پیا ں پہنے ہوئے تھے ۔ ا نہوں نے سا معین کواپنے کلا م سے مسحور کر و یا۔ سا را ہا ل ، شائقین شعر وادب سے کھچا کھچ بھر ا ہوا تھا۔ مقا می شعر افا رو ق نا ز کی ، شفق سوپو ر ی ،لیا قت جعفر ی ،رخسا نہ جبین ا و ر د یگر شعر ا نے بھی ا پنا کلا م پیش کیا۔یہا ں یہ تذ کر ہ بے جا نہ ہو گا کہ 2ما ہ قبل ہی بین ا لا قو ا می شہر ت یا فتہ مو سیقا رز و بین مہتا نے یہاں ا پنا پر گر ا م پیش کیا تھا ۔ مہتا کہ پر وگر ام ، تنا ز عہ میں گھر گیا تھا کیو نکہ اس پر و گر ام کو سما ج کے "مخصو ص طبقہ "کے لئے مخقص بتا یا گیا تھا جبکہ کل منعقد ہ کل ہند مشا عرہ میں دا خلہ کی عا م اجا ز ت تھی ۔ اس سبب شا ئقین کی ز بر دد ست تصد اد نے شرکت کی ۔ ا بتد ار یاستی وز یر سیاحت غلا م ا حمد میر نے مشا صر ہ کا افتتاح کیا ۔ اس مو قع پر جنگلات میان اطاف ا حمد ا و ر گیا ن پیٹھا ایوارڈیا فتہ ر حمن ر ا ہی )شا عر (بھی مو جو د تھے۔ (کشمیرنے ملک کو شیخ نور الدین مہجور ، لالہدید، حبہ خاتون پنڈت دینا ناتھ اوررحمن راہی جیسے مشہور شاعر دئیے ہیں )۔ غلام احمد میر نے توقع ظاہر کی کہ یہ مشاعرہ ، مستقبل میں ہونے والے کئی حیرت انگیز اور شاندار پرگراموں کا نقطہ آغازثا بت ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شاعری ، دلی جذبات کی عکاسی کرتی ہے ۔ فکر کو بلندی عطاکرتی ہے ۔ یہاں ایسے مشاعروں کے انقعاد سے عوام کو سکون ملے گا اور ریاست میں سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں