عام آدمی پارٹی کو فنڈس کہاں سے آتے ہیں - شیلا ڈکشٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-11

عام آدمی پارٹی کو فنڈس کہاں سے آتے ہیں - شیلا ڈکشٹ

چیف منسٹر دہلی شیلا ڈکشٹ نے جو ریکارڈ چوتھی معیاد حاصل کرنے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہیں، آج اروند کجریوال کی عام آدمی پارٹی ( اے اے پی) کی فنڈنگ کے بارے میں سوال کیا۔ عام آدمی پارٹی شہر کے سیاسی منظر پر ایک نئی قوت بن کر ابھری ہے جس کا اہم انتخابی موضوع کرپشن کی روک تھام ہے۔ شیلا ڈکشٹ نے عام آدمی پارٹی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے ان کی حکومت کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے اور ہر ایک کو ، ایک جیسے برش ، سے رنگنے پر اسے تنقید کا نشانہ بنا یا۔ شیلا ڈکشٹ نے اے اے پی کے سیاسی پارٹی کی حیثیت سے اعتبار پر شبہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ ( عام آدمی پارٹی ) کہاں سے رقم حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ مجھے ایک جھوٹی کہہ سکتے ہیں یا میں آپ کو ایک چور پکار سکتی ہوں۔ کیا ایسا کہنے کے لئے کوئی ثبوت موجود ہے کہ میں جھوٹی ہوں ؟ آیا یہ کہنے کے لئے کوئی ثبوت پا یا جاتا ہے کہ آپ کوئی چور ہیں۔ صرف انگلیاں اٹھا دینے سے ہی آپ کسی کو کرپٹ نہیں بنا سکتے ۔ ہر کوئی شیشے کے گھروں میں رہتا ہے ۔ شیلا ڈکشٹ نے جو پی ٹی آئی کو انٹرویو دے رہی تھیں عام آدمی پارٹی پر ان کی حکومت کو نشانہ بنانے کے لئے تنقید کی۔ چیف منسٹر دہلی نے کہا کہ انتخابی لڑائی کسی سیاسی پارٹی کی پالیسیوں اور پرو گراموں پر لڑی جانی چاہئے نہ کہ شخصی الزامات اور جوابی الزامات پر۔ اے اے پی کرپشن کے مسئلہ پر شیلا ڈکشٹ اور ان کی حکومت پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ اے اے پی نے کہا کہ اس نے 8نومبر تک 63ہزار افراد سے بطور عطیات تقریبا 19کروڑ روپے جمع کئے ۔ عطیہ دہندگان میں کئی غیر مقیم ہندوستانی بھی شامل ہیں۔ پارٹی کا دعوی ہے کہ رکشہ راں سے لیکر تاجروں اور صنعتکار وں تک سے 10روپئے تا کئی لاکھ روپئے عطیات وصول کئے گئے تاکہ چناؤ لڑے جاسکیں اور رشوت سے پاک نظم و نسق قائم کیا جائے۔ شیلا ڈکشٹ نے کہا کہ اسمبلی چنا و میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ اوپینین پولس کے بارے میں پوچھے جانے پر جس میں یہ بتا یا گیا ہے کہ اے اے پی قابل لحاظ تعداد میں نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی شیلا ڈکشٹ نے یہ کہتے ہوئے ان نتائج کو مسترد کردیا کہ ان کا اعتبار مشتبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اوپینین پولس شفاف طریقہ پر نہیں کرائے جاتے ۔ گزشتہ مہینہ کئے گئے اوپینین پولس میں یہ پیش قیاسی کی گئی تھی کہ دہلی اسمبلی کے لئے 4دسمبر کو منعقدہ انتخابات میں معلق اسمبلی وجود میں آئے گی۔بیشتر اوپینین پولس میں یہ بتا یا گیا تھا کہ نہ تو بی جے پی اور نہ ہی کانگریس اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کریں گے۔ شیلا ڈکشٹ نے کہا کہ اوپینین پولیس امیدواروں کے اعلان اور منشور کی اجرائی سے کافی قبل کئے جاتے ہیں اور ان کے نتائج کو زمینی حقائق کا عکاس نہیں سمجھا جاسکتا۔ اس کے علاوہ اوپینین پولس کے نتائج میں الٹ پھیر کے بھی امکانات پائے جاتے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں