حیدرآباد کے موقف میں تبدیلی نہ کرنے پر زور - مرکزی وزیر جے ڈی سلیم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-29

حیدرآباد کے موقف میں تبدیلی نہ کرنے پر زور - مرکزی وزیر جے ڈی سلیم

آندھراپردیش کی تقسیم پرتنازعہ کے درمیان سیماآندھراکے ایک مزکزی وزیرنے سینئرتلنگانہ کانگریسی قائداور ان کے ساتھی جئے پال ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے حیدرآباد کومرکزی زیرانتظام علاقہ بنانے ان سے تائیدطلب کی۔گذشتہ رات مملکتی وزیرفینانس جے ڈی سیلم ریڈی کے درمیان ایک ایسے وقت میٹنگ منعقد ہوئی جب کہ سیماآندھراوزراء نے ریاست کی تقسیم کے مسئلہ کے جائزہ پرکام کرنے والے وزراء کے گروپ(جی اوایم)پراپنے دباؤمیں اضافہ کردیاہے۔ملاقات کامقصدحیدرآباد کومرکزی زیرانتظام علاقہ قراردیناتھا،تاہم ریڈی کے بشمول تلنگانہ قائدین نے حیدرآباد کے موقف میں تبدیلی کے کسی بھی اقدام کی پرزورمخالفت کرتے ہوئے بتایاکہ شہر،ریاست تلنگانہ جزدلاینفک ہے۔انہوں نے بتایاکہ گذشتہ رات جئے پال ریڈی سے ملاقات کا مقصدحیدرآبادکو مرکزی زیرانتظام علاقہ قراردینے کے موقف پرزوردیناتھا۔مملکتی وزیر فینانس جے ڈی سیلم نے پی ٹی آئی کویہ بات بتائی۔انہوں نے بتایاکہ حیدرآباد دہلی کے مماثل مرکزی زیرانتظام علاقہ ہوناچاہیے،جس میں قانون سازاسمبلی ڈھانچہ بھی موجودہے۔انہوں نے بتایاکہ سیماآندھراکے علاقہ میں وہاں کے ادارلحکومت کے قیام تک حیدرآباد کومرکزی زیرانتظام علاقہ بنایاجاناچاہیے۔انہوں نے بتایاکہ10سالہ عرصہ یاسیماآندھراکی جانب سے دارالحکومتی شہرکی تعمیر تک حیدرآباد کومرکزی زیرانتظام علاقہ رکھاجاسکتاہے۔مرکزی وزیر نے بتایاکہ سیماآندھراکے عوام کوآندھراپردیش کی تقسیم کی صورت میں مطمئن رہناچاہیے۔سیلم نے بتایاکہ حیدرآباد کومرکزی زیرانتظام علاقہ کاموقف دینے کا اقدام سازگار ماحول کی فراہمی کے لیے ایک اچھا شگون ہوگا،جب کہ تلنگانہ بل پرآندھراپردیش کے قانون سازاسمبلی میں تبادلہ خیال ہوگا۔ جئے پال ریڈی کے ردعمل پرسوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ وہ ایک ریاست داں ہیں،وہ نہ صرف تلگوعوام کے قائدہیں،بلکہ قومی قائدبھی ہیں،سیلم نے دیگر سولات کاجواب دینے سے گریزکیا۔انہوں نے پولاورم آب پاشی پراجکٹ کی تعمیرکے لیے بھدراچلم ڈیژن میں37مواضعات کے انضمام کامطالبہ کیا۔انہوں نے بتایاکہ بھدراچلم کوتلنگانہ پرمشتمل ہوناچاہیے،تام ہم ڈویژن کے37م واضعات کاسیماآندھرامیں انضمام عمل میں لایاجاناچاہیے،تاکہ پولا ورم پراجکٹ کوروبہ عمل لایاجاسکے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں