واشنگٹن
( پی ٹی آئی)
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان اور پاکستان باہمی مذاکرات کے ذریعہ امن واستحکام کیلئے پر عزم ہیں، امریکہ نے کہا کہ وہ کشمیر مسئلہ کی یکسوئی کیلئے اپنی جانب سے کسی بھی طرح کا رول نبھانے کیلئے تیار ہے تاہم اس کیلئے اسے (امریکہ کو )دونوں ممالک کی جانب سے پیشکش کی جانی چاہیئے۔ امریکہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کل کہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر دونوں ممالک امریکہ سے ثالث کا رول ادا کرنے کے خواہاں ہیں تب ہم اس کیلئے تیار ہیں تاہم امریکہ اس معاملہ میں دونوں ممالک کے درمیان دخل اندازی نہیں کررہاہے، یہ دونوں پڑوسی ممالک کا مسئلہ ہے اور ان ہی کو اس کا حل ڈھونڈنکالنا چاہیے ۔ پاکستانی وزیر اعظم نوازشریف کی جانب سے حال ہی میں مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کیلئے امریکہ سے مداخلت کی درخواست سے متعلق پوچھے جانے پر عہدیدار نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ یہ ہندوستان اور پاکستان پر منحصر ہے کہ وہ امن قائم کرنے کیلئے مذاکرات کا سہارا لیں۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ ہم ہند ۔ پاک تعلقات میں کسی بھی طرح کی بہتری کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق شریف نے گزشتہ ماہ صدر بارک اوباما کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کہا تھا کہ امریکہ مسئلہ کشمیر کی یکسوئی میں مدد کرسکتاہے۔ بہر حال نواز شریف کی اس اپیل کو امریکی حکومت بشمول اوباما نے فی الفور مسترد کردیا اور زور دیا تھا کہ اس سلسلہ میں صورتحال دونوں پڑوسی ممالک ہی منحصر ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے اول اخر میں ہندوستانی وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور اوباما کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہوئی ملاقات کے دوران کشمیر کا مسئلہ زیر گفتگو نہیں آیا ۔ ذرائع کے مطابق امریکہ نے ساتھ باہمی طور پر تمام تر مسائل کی یکسوئی کیلئے خوشگوار ماحول تیار کیا جائے ۔ در حقیقت امریکی قیادت بشمول اوباما نے ہند ۔ پاک مسئلہ کے بجائے دہشت گردی پر زیادہ توجہ دی۔
Ready for 'any role' on Kashmir if asked by India, Pak: US
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں