اسکارف پہننے اسلام پسند ترکی خاتون ارکان پارلیمنٹ کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-01

اسکارف پہننے اسلام پسند ترکی خاتون ارکان پارلیمنٹ کا فیصلہ

ترکی کی اسلام پسندبر سر اقتدار پارٹی کی چا ر خاتوں ارکان پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا کہ وہ پارلیمنٹ اجلاس میں اسلامی اسکارف پہن کر شرکت کریں گے۔ اسلام پسند خاتون ارکان پارلیمنت نے ملک کے سیکولر اقدار کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا۔ گذشتہ مرتبہ 1999میں ایک خاتون رکن پارلیمنٹ نے اسکارف پہن کر پارلیمنٹ داخل ہوئیں۔ اس وقت انہیں پارلیمنٹ سے نکا ل دیا گیا، بر سر اقتدار اسلام پسند پارٹی جسٹن اینڈ ڈیولپمنٹ نے فیصلہ کیا کہ وہ سر پر اسکارف باندھ کر اجلاس میں شرکت کریں گی۔ پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا کہ وہ سر پر اسکارف باندھ کر اجلاس میں شرکت کریں گی۔ پارلمینٹ میں شرکت کے لیے کوئی لباس کے قواعد نہیں ہیں۔ ترکی کی کلیدی اپوزیشن سیکولر ری پبلیکن پیپلز پارٹی نے کہا کہ خواتین ارکان پارلیمنٹ کے اسکارف پہننے کی وہ مخالفت کرے گی۔ ایک اپوزیشن کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کسی مذہب کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ملک کے سیکولر کردار کو برقرار رکھا جائے گا۔ 1999میں ایک اسلامی پارٹی کی رکن نے پارلیمنٹ کی رکنیت کا حلف لینے اسکارف کے ساتھ پہنچیں تھیں تاہم انہیں حلف لینے نہیں دیا گیا، واپس کردیا گیا، بر سر اقتدار اے کے پی پارٹی نے 10سالہ قدیم اسکارف پہننے پر امتناع کے قانون کو ہٹادیا۔ اس امتناع کی برخواستگی کے بعد خاتون ارکان پارلیمنٹ نے اسکارف پہن کر پارلیمنٹ میں شریک ہونے کا اعلان کیا ہے۔ ترکی میں مذہب پسندوں اور سیکولر ذہن رکھنے والوں کے درمیان بحث شروع ہوئی ہے۔ 1923میں نئے ترکی کے معمار اتا ترک نے سیکولر کردار کی بنیاد رکھی تھی۔ اب وزیر اعظم طیب اردغان کی پارٹی نے سیکولر اقدار کو کمزور کردیا ہے۔ وزیر اعظم ترکی طیب ادغان کی اہلیہ سرکاری تقاریب میں بھی اسکارف پہن کر شرکت کرتی ہیں۔ کوئی ایسا قانون نہیں ہے کہ خاتون ارکان پارلیمنٹ کو اسکارف پہننے سے روکے۔ چند لوگ اسکارف کی بحث پر تبصرہ کر رہے ہیں۔ یہ سب انتخابات کو ذہن میں رکھ کر کیا جارہا ہے۔

Turkish women MPs wear Islamic veils in parliament for first time

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں