Track II diplomacy with New Delhi and Islamabad
اعتدال پسند حریت گروپ کی مجلس عاملہ کے صدر میرواعظ عمر فاروق کی صدارت میں آج عاملہ کااجلاس منعقد ہوا۔نئی دہلی اوراسلام آباد کے ساتھ"ٹریک IIڈپلومیسی"میں اس علیحدگی پسندگروپ کے شریک ہونے یانہ ہونے کے سوال پر غورکیاگیا۔حریت کے ہیڈکوارٹرراج باغ میں منعقدہ اجلاس میں سینئرعلیحدگی پسندقائدین بشمول میرواعظ عمرفاروق،عبدالغنی بٹ(سابق صدرنشین)،بلال غنی لون،آغاحسن بڈگامی،طفراکبربٹ،جاویدمیراوردیگرعلیحدگی پسندقائدین نے شرکت کی۔قائدین نے اگرچہ یہ کہاہے کہ حریت کے اجلاس عاملہ میں کوئی نئی بات نہیں تھی۔باخبر ذرائع نے بتایاکہ اجلاس عاملہ میں،وزیراعظم پاکستان کے مشیرسیکوریٹی امور سرتاج عزیز سے نئی دہلی میں حریت قائدین کی حالیہ ملاقات اوردیگر متعلقہ مسائل پرغورکیاگیا۔حریت کے ترجمان عبدالغنی بٹ نے کل ایک مقامی خبررساں ایجنسی کوبتایاتھاکہ"ہم،مسئلہ کشمیرکابہرقیمت تصفیہ چاہتے ہیں۔ہم ایک ایسے مرحلہ میں ہیں جہاں اقوام متحدہ کی قراردادوں،باہمی یاسہ فریقی بات چیت جیسی مصرحہ اصطلاحات کی اہمیت نہیں ہے۔ہم،ایسی تشریح کردہ قراردادوں کے ساتھ خود کومصیبت میں کیوں ڈالیں؟اہم چیز،میکانزم ہے اورہمیں اس میکانزم پرعمل کرناہے جس سے مسئلہ کشمیرکے تصفیہ کی راہ ہموارہوگئی"۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں