دریائے کرشنا کے پانی کی حصہ داری کا عدالتی فیصلہ - آندھرا پردیش کا نقصان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-30

دریائے کرشنا کے پانی کی حصہ داری کا عدالتی فیصلہ - آندھرا پردیش کا نقصان

آبپاشی کے ماہرین نے آج خیال ظاہر کیا کہ کرشنا کے پانی کی حصہ داری پر برجیش کمار ٹریبونل کا فیصلہ آندھرا پردیش کیلئے ایک شدید جھٹکہ ہے ۔ اپنے قطعی فیصلہ میں ٹریبونل نے آندھراپردیش کو1001تا 1005ٹی ایم سی فیٹ پانی مختص کیا ہے ۔ برجیش کمار ٹریبونل کے فیصلہ میں مزید بتایا گیا کہ آندھرا پردیش کی نمائندگیوں اور درخواستوں پر مرکزی حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ نئی اتھاریٹی میں غور کیاجائے گا کیونکہ آندھرا پردیش نے ٹریبونل کی جانب سے 2010 میں دئے گئے فیصلہ کے لئے 14ترمیمات کی سفارت کی تھی ۔ برجیش کمار ٹریبونل کرشنا کے پانی کے تنازعہ آندھراپردیش اور کرناٹک کے درمیان شکایتوں کا جائزہ لینے کے لئے تشکیل دیا گیا تھا ۔ الماٹی ڈیم کی اونچائی میں اضافہ کے نتیجہ میں آندھرا پردیش کو پانی12ماہ کی تاخیر سے پہنچے گا ۔ ماہرین نے یہ بات کہی ۔ ان کا احساس ہے کہ اب سپریم کورٹ میں ٹریبونل کے فیصلہ کو بدلتے ہوئے آندھرا پردیش کے ساتھ انصاف کر سکتا ہے ۔ مستقل میں 32ہزار کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کئے جانے والے آبپاشی پراجیکٹس پر سوالات شروع ہوجائیں گے ۔ برجیش کمار ٹریبونل 2050تک قابل اطلاق رہے گا ۔ ٹریبونل کے فیصلہ کے بعد جانب سے وکیل سدرشن ریڈی نے جنہوں نے قبل ازیں ٹریبونل میں دلائل پیش کئے تھے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ برجیش کمار ٹریبونل کے فیصلے سے آندھرا پردیش کو فاضل پانی پر کوئی حق نہیں ہاگا ۔ ریاست کے مطالبہ پر ایک خصوصی درخواست نظر ثانی عدالت عظمی میں ز یر ا لتواء ہے اور اس درخواست پر فیصلہ کے بعد ٹریبونل کاگزٹ جاری کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ریاست تقسیم کی گئی تو اس سے ٹریبونل کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ تاہم ریاست کرناٹک نے اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ کرناٹک کے عوام کو اس فیصلہ سے فائدہ ہوگا ۔ ریاستی وزیر فینانس انم رام نارائن ریڈی نے برجیش کمار ٹریبونل کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ فیصلے سے متعلق رپورٹ حکومت کو موصول نہیں ہوئے ہے جیسے ہی رپورٹ موصول ہوگی ۔ اس کا جائزہ لیا جائے گا ااور نا انصافی کی صارت میں حکومت سپریم کورٹ رجوع ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریبونل کے فیصلے میں ریاست کو نقصانات سے متعلق اطلاعات موصول ہورہی ہیں تاہم ابھی ہمیں رپورٹ وصول نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نوتعمیری پراجکٹس کے تحفظ کے لئے اہم اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آبپاشی مسئلہ پر ہمارے ساتھ ضرورانصاف ہوگا اور ریاستی حکومت کو انصاف کی جنگ میں ضرور کامیابی حاصل ہوگی ۔

Share of Krishna water angers Andhra Pradesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں