11/نومبر اسلام آباد پی۔ٹی۔آئی
حقانی نٹ ورک کے سربرہ کے فرزند کو نا معلوم بندوق برداروں نے آج اسلام آباد میں گولی مار کر ہلاک کردیا ۔ حقانی نٹ ورک پر الزام ہے کہ اس نے ہندوستانی سفارتحانہپر حملہ کیا۔ حقانی نٹ ورک کے قائد نصیرالدین حقانی کو موٹرسیکل سوار بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ نصیر الدین حقانی جنگجو سردار جلال الدین حقانی کے فرزند ہیں۔ نصیر الدین حقانی رات میں نماز کی ادائی کے بعد مسجد سے گھر واپس ہورہے تھے ،اس وقت موٹر سیکل سوار بندوق برداروں نے انہیں گولی مار کر ہلاک کردیا ۔ "ایکرس ٹریبون"نے اطلاع دی کہ ڈاکٹر نصیر شہید کردئے گئے ۔ انہوں نے سابق میں شمالی وزیر ستان میں حقانی نٹ ورک کے ساتھ کام کیا تھا۔ واقع کی تفصیل بتانے ہوئے عکسریت پسندوں نے کہا کہ نصیر الدین کی میت کو تدفین کے لیے میراں شاہ روانہ کیا گیا ۔ نصیر الدینحقانی نٹ ورک کے مذاکرات معاملہ سے تعلق رکھتے تھے ۔ حقانی نٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی کے تینوں فرزندان کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔ نصیر الدین حقانی ، افغانستان کے صوبے پکتیہ میں پیدا ہوئے۔ 9/11کے مخالف امریکہ حملہ کے بعد اقوام متحدہ نے نصیر الدین حقانی کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا ۔ ان کے اثاثہ جات ضبط کرنے کے دائرہ میں لایاگیا اور ان کے سفر پابندیاں عائد کی گئیں۔ تحدیدات کی فہرست کے مطابق نصیر الدین نے طالبان کے لیے مالیہ جمع کرنے سعودی عرب اور عر ب امارت کا دورہ کیا تھا اور پاکستان کے شمالی وزیر ستان کے قبائیلی علاقے سے سر گرم تھے ۔ حقانی نٹورک کو جلال الدین حقانی نے قائم کیا ۔ حقانی نٹ ورک کو افغانستان کے طالبان کا سب سے خطرناک گروپ تصور کیا جاتا ہے۔ حقانی افراد پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ان میں عکسریت پسند قائدین حکومت افغانستان پر حملے کئے ۔ امریکہ اور ناٹو افواج یہ حملوں کے لیے ان ہی کو ذمہ دار قرار دیا جاتاہے۔ اس طرح کابل کے ہندوستانی سفارتحانہ پر حملہ کے لیے حقانی نٹ ورک کو ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے ۔ حقانی نٹ ورک کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کی فوجی انٹلی جنس سرویس آئی ایس آئی سے قریبی روابط رکھتی ہے ۔ امریکہ نے حقانی نٹ ورک کو خطر ناک طالبان گروپ قرار دیا ہے۔Senior Haqqani Network leader Nasiruddin Haqqani killed in Pakistan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں