18/نومبر نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
حیدر آباد، سیما، آندھرا اور تلنگانہ کے مرکزی وزراء کے لیے ایک دھماکہ خیز مقام بن گیا ہے۔جنہوں نے آج آندھرا پردیش کی تقسیم پر وزراء کے گروپ سے ملاقات کی۔سیما ۔ آندھرا کے مرکزی وزراء نے اس بات پر زور دیا کہ حیدرآباد کو مرکزی زیر انتظام علاقہ قرار دیا جائے جبکہ تلنگانہ کے مرکزی وزراء نے بتا یا کہ دارلحکومت کی حیثیت سے حیدر آباد کے وجود کے بغیر نئی ریاست ادھوری رہے گی۔ سیما ۔ آندھرا کے مرکزی وزیر وی کشور چند ر دیو نے وزراء کے گروپ کو علیحدہ قرار داد پیش کرتے ہوئے وشاکھا پٹنم کو مابعد تقسیم آندھرا پردیش کے دیگر علاقوں کا دار الحکومت بنانے کا مطالبہ کیا۔ کشور چندر نے میڈیا کو بتا یا کہ وہ مشترکہ دارالحکومت طریقہ کار کے مخالف ہیں۔ ریاست کی تقسیم کے بعد کس بنا پر حیدر آباد کو مشترکہ دار الحکومت بنا یا جائے ؟ انہوں نے بتا یا کہ کس طرح سے یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد وشاکھا پٹنم کو آندھرا پردیش کا دارالحکومت بنا یا جائے۔ ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر سائنس و ٹکنالوجی ایس جئے پال ریڈی نے بتا یا کہ حیدر آباد تلنگانہ کا اٹوٹ حصہ ہے۔ ریاستی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ سروے ستیہ نارئنا نے بھی انہی تاثرات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتا یا کہ مابعد تقسیم آندھرا پردیش کے دیگر علاقوں میں ان کے اپنے دارالحکومت کے قیام تک حیدر آباد 10سالوں تک دارلحکومت رہ سکتا ہے۔ ریڈی کی زیر قیادت وزراء نے بتا یا کہ بھدرا چلم ریونیو سب ڈیویژن، تنلگانہ کا اٹوٹ حصہ رہنا چاہئے اور اسے آندھر اپردیش کے مابقی علاقہ میں شامل نہیں کیا جانا چاہئے ۔ دستور کی دفعہ 371ڈی کا حوالہ دیتے ہوئے ریڈی نے بتا یا کہ دونوں علاقوں کے ملازمین کا اس مسئلہ پر یکساں نظریہ ہے لہذا اسے برقرار رکھنا چاہئے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ دریائے گوداوری کے پانی پر ساجھے داری پر ٹریبونل کے قیام کی ضرورت نہیں تاہم دریائے کرشنا کے لیے اس کی ضرورت ہے تاہم سیما ۔ آندھرا کے مرکزی وزراء نے بتا یا کہ آندھرا اور رائلسمیا جیسے علاقوں کے عوام کے جذبات و مفادات ان کے حقیقی اندیشوں پر غور و خوص کے بغیر ریاست کی تقیسم کی کاروائی میں تیزی کی جارہی ہے۔ مملکتی وزیر فینانس جے ڈی سلیم نے بتا یا کہ پڈوچیری کے خطوط پر حیدر آباد کو مرکزی زیر انتظام علاقہ بنانا چاہئے۔ انہوں نے بتا یا کہ حیدر آباد کی ایک تہائی آبادی کا تعلق علاقہ سیما ۔ آندھرا سے ہے۔ سیما ۔ آندھرا یا تلنگانہ کے کسی بھی شہر نے حیدر آباد جیسی ترقی نہیں کی ہے۔ حیدر آبادتلگو عوام کا قابل فخر دارالحکومت ہے۔Seemandhra Union Ministers seek UT status for Hyderabad
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں