سچر کمیٹی غیر قانونی - مودی حکومت کا دعویٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-29

سچر کمیٹی غیر قانونی - مودی حکومت کا دعویٰ

گجرات کی نریندر مودی سرکار نے کہا کہ راجندر سچر کمیٹی غیر آئینی ہے اور اس کا واحد مقصد صرف مسلمان کی مدد کرنا ہے ۔ یہ بات ریاستی بی جے پی سرکار نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کے کہی ہے ۔ مذکورہ حلف نامہ مرکزی سرکار کے اس موقف کے جواب میں داخل کیا گیا تھا ، جس میں مرکزی سرکار نے کہا تھا کہ اقلیتی طلباکیلئے شروع کی گئی اسکالر شپ کی اسکیمیں قانونی اور آئینی طور پر درست ہیں ۔ اس حلف نامہ میں مودی سرکار نے وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے بنائی گئی سچر کمیتی کو یہ کہتے ہوئے رد کردیا کہ یہ پینل 2005میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی سرکار نے قائم کیا تھا اور اس کا مقصد صرف اور صرف مسلمانوں کی سماجی اور اقتصادی صورتحال کا جائزہ تھا ۔ مودی سرکار کا کہنا ہے کہ اس طرح سے یو پی اے سرکار نے دیگر مذہبی اقلیتوں کو نظر انداز کردیا ہے ۔حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ سچر کمیٹی کی نہ تو کوئی قانونی حیثیت ہے اور نہ ہی اس کا کوئی آئینی جواز ہے ۔ اس کمیٹی کی رپورٹ میں دوسرے مذہبی فرقوں عیسائیوں ، بودھوں اور پارسیوں کی بابت کچھ نہیں کہا گیا ہے ۔ لہذا اس کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر اسکیموں کو نافذ نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ حلف نامہ میں واضح انداز میں کہا گیا ہے کہ اس کمیٹی کی سفارشات کے نفاذ سے صرف مسلمانوں کو بھی فائدہ پہنچے گا ۔ لہذا گجرات کی نریندر مودی سرکار اس کمیٹی کی سفارشات پر مبنی اسکالرشپ اور اسکیموں کو ردکردیناچاہتی ہے ۔ خیال رہے کہ مودی سرکار نے گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی ۔ گجرات ہائی کورٹ نے اکثر یتی فیصلہ میں پانچ اقلیتوں ، جن میں مسلمان بھی شامل ہیں ، کے طلباکیلئے شروع کی گئی اسکالر شپ کی اسکیموں کو درست اور قانونی قرار دیا تھا ۔ وزیر اعظم کے 15 نکاتی پروگرام کے تحت شروع کی گئی اسکیموں کا 75 فیصد بوجھ مرکز اٹھاتا ہے ۔

Gujarat to Supreme Court: Sachar panel illegal, only to help Muslims

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں