اسلام آباد
(پی ٹی آئی )
پاکستان نے آج پیادہ فعج کے ایک عہدیدار لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف کو جو ایک اعتدال پسند شخصیت سمجھے جاتے ہیں ، اپنا نیا سربراہ افواج مقرر کیا ہے ۔ وہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے جانشین ہوں گے جو ، اپنی توسیع شدہ میعا دعہد کے اختتام پر جمعہ 29 نومبر کو ریٹائر ہورہے ہیں ۔ 57سالہ راحیل شریف کاتعلق ، ایک سپاہی خاندان سے ہے ۔ ان کے بڑے بھائی شبیر شریف ، ہندوستان کے ساتھ 1971کی جنگ میں مارے گئے تھے ۔ شبیر شریف کو پاکستان کا اعلی ترین شجاعت ایوارڈ نشان حیدر عطاکیاگیا تھا ۔ سر براہ افواج کی حیثیت سے راحیل شریف کی نامزدگی کے بعد گذشتہ کئی ماہ سے جاری قیاس آرئیاں ختم ہوگئیں ۔ لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود کو نیا صدر نشین ، جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی مقرر کیا گیا ہے ۔ پاکستان کے اعلی عہدیدار نے بتایا کہ ،وزیر اعظم (نواز شریف ) کے مشورہ پر اور دستور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی دفعہ کے فقرہ 3کی متابعت میں صدر مملکت اور مسلح فورسس کے سپریم کما نڈر دو نو ں جنرلس کی ترقی اور تعنیاتی کی منظوری دے دی ۔ ان تقررات پر عمل 28نومبر سے ہوگا ،۔ اہم عہدوں پر دونوں لیفٹیننٹ جنرلس کو ترقی دینے کی منظوری دینے سے قبل نواز شری یف نے جنرل راشد محمود (چیف آف جنرل اسٹاف ) اور جنرل راحیل شریف (انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایو لیوشن )سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں ۔ دونوں جنرلس کو موجود چیف آف لاجسٹکس اسٹاف ، لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلام پر سبقت دی گئی ہے ۔ جنرل کیانی کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلام سب سے سینئر جنرل تھے ۔ راحیل شریف کا تقرر ایک ایسے وقت ہوا ہے جب ہندوستان کے ساتھ سرحد پر کشیدگی ہے اور پاکستان ،طالبان کی شورش پسندی کا مقابلہ کررہاہے ونیز پاکستان میں تشدد بڑھ گیاہے ۔ پاکستانی تجزیہ نگاروں کا کہناہے کہ راحیل شریف جو6لاکھ سپاہیوں پر مشتمل فوج کی قیادت کریں گے ، ایک اعتدال پسند جنرل ہیں اور پاکستان میں عکسریت پسندی کے خطرہ کو، ہندوستان کت ساتھ فوجی کشمکش کی طرح اہم سمجھتے ہیں ۔ جنرل راحیل شریف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے سی اوآئی این /سی ٹی (COIN/CT)نئے اصولوں کے وضع کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ ان کی نگرانی میں پیادہ فوج کے تربیتی مینول کو لازمی طور پر دوبارہ مر تب کیا گیا اور فوج کے سب سے بڑے لڑا کا شعبہ کو ہند وستان پرمر کوز روایتی رول سے ہٹ کر ایک مزید متنوع انسداد شورش پسندی صلاحیت کی طرف لایا گیا ۔ صدر پاکستان ممنوں حسین نے جسٹس مقرر کیا ہے ۔ وہ جسٹس افتخار چودھری ، فعال جج ، کے جانشین ہوں گے جنہوں نے رشوت ستانی اور غلط حکمرانی کے خلاف جدوجہد کی قیادت کی تھی ۔ صدر ممنوں حسین نے جسٹس جیلانی کی ترقی کی منظوری دی ۔ ان کے تقرر پر عمل آئندہ 12دسمبر سے ہوگا ۔ اس سے ایک روز قبل جستس چودھری ریٹائر ہورہے ہیں ۔ جستس جیلانی ، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے قریبی رشتہ دار ہیں اور سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس کے بااعتماد ر فیق ہیں ۔ جسٹس جیلانی کو اکثر \"جنٹلمین جج \"کہا گیا ہے ۔ ان کی میعاد عہدہ تقریبا 7ماہ ہوگی ۔
Nawaz chooses Lt Gen Raheel Sharif as Pakistan's new army chief
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں