1/نومبر پشاور/اسلام آباد پی۔ٹی۔آئی
پاکستان کے قبائلی علاقے میں شمالی وزیر ستان میں امریکی ڈرون حملے میں تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کے بشمول 6جنگجو ہلاگ ہوگئے ہیں۔ پاکستانی انٹلی جنس اداروں کے عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ افغانستان کی سرحد کے ساتھ شمالی وزیر ستان کے علاقے میں سی آئی اے کی مدد سے ہونے والے ڈرون حملے میں ، تحریک طالبان پاکستان کے لیڈر حکیم اللہ محسود مارے گئے ہیں۔ طالبان کے ذرائع کے محسود کی ہلاکت کی تو ثیق کرتے ہوئے کہا ان کی تدفین کل 3بجے ہوگی۔ انٹلی جنس اور قبائلی ذرائع کے مطابق بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے سے آج شام ڈانڈے درپاخیل کے علاقے میں عسکریت پسندوں کے ایک مرکز کو نشانہ بنا یا گیا ہے، جس سے اطلاعات کے مطابق عمارت مکمل طور پر منہدم ہوگئی، سیکورٹی ذرائع کے مطابق شمالی وزیر ستان کے صدر مقام میرانشاہ کے قریب ڈانڈے درپاخیل کے علاقے میں ایک گاڑی اور مکان کو ڈروں حملے میں نشانہ بنا یا گہا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق ڈروں حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کے دو محافظ طارق محسود اور عبد اللہ ہلا گ ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جس مکان کو نشانہ بنا یا گیا ہے وہ کالعدم تحریک طالبان کے سر براہ حکیم اللہ محسود کا مکان تھا۔ اس کے علاوہ گاڑی کو مکان کے قریب ہی ڈروں حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ گاڑی بھی حکیم اللہ محسود زیر استعمال گاڑی تھی۔ شمالی وزیر ستان میں رواں ہفتے کے دوران یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے۔ چہارشنبہ کی رات ہوئے ایسے ہی میزائل حملے میں بھی تین افراد ہلاگ ہوگئے تھے۔ تازہ ڈرون حملے میں ہلاکن ہونے والوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے کیوں کہ جس علاقے میں یہ میزائل حملہ ہوا وہاں تک میڈیا کو رسائی حاصل نہیں۔ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے حالیہ دورہ امریکہ کے بعد یہ دوسرا ڈروں حملہ ہے۔ حکیم اللہ محسود ایک ایسے وقت ڈرون حملہ میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کا ایک وفد کل طالبان سے بات چیت کے لیے شمالی وزیرستان جانے والا تھا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے وزیر اعظم نواز شریف اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کی ہے جس میں محسود کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ Pakistani Taliban leader Hakimullah Mehsud killed in US drone strike
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں