لاہور
(پی ٹی آئی )پاکستان امریکہ کے ساتھ اور طالبان کت ساتھ تصادم نہیں چاہتا۔ امریکہ اور طالبان کے ساتھ مسائل کو بات چیت کے ذریعہ حل کیا جائے گا اور تصادم سے گریز کیا جائے گا ۔ یہ بات وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے ایک قریبی مددگار نے کہی ۔ وفاتی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اخباری نمئندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ڈرون حملوں کے سلسلمیں امریکہ یا طالبان سے جھگڑاکرنا نہیں چاہتا ۔ پاکستان جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ امریکہ اور طالبا ن سے جو مسائل ہیں انہیں بات چیت کے ذریعہ حل کیا جائے گا ۔ یہ بات وزیر اطلاعات نے کہی ۔ وزیر اطلاعات سے پوچھا گیا تھا اگر امریکہ نے ڈرون حملے بند نہیں کئے تو کیا حکومت ڈرون طیاروں کو مارا گرائے گی تو جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان امریکہ سے تصادم نہیں چاہتا۔ ڈرون حملے ہمیں کسی بھی صارت میں قابل قبول نہیں ہیں ۔ یہ حملے بند ہپوجانا چاہئے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان ڈرون حملوں پر امریکہ کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔ مسلم لیگ (نواز ) کی حکومت نے ڈرون حملے کے ذریعہ طالبان قائد حکیم اللہ محسود کو ہلاک کرنے پر امریکہ سے شدید احتجاج کیا ہے ۔ پاکستان نے کہا کہ طالبا ن سے امن مذاکرات شروع ہونے والے تھے ایسے میں امریکہ نے ڈرون حملہ کے ذریعہ طالبان سے ہونے والے مذاکرات کو ناکام بنادیا ۔ دائیں بازو کی پارٹیوں اور عمر ان خان کی تحریک انصاف پارٹی نے مسلم لیگ (نواز) حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ کے ڈرون طیاروں کو مارگرائے ۔ تحریک انصاف پارٹی اور جماعت اسلامی نے صوبہ خبیر پختوانخوا میں ناٹورسدات لے جانے والے راستوں کو بند کردیا ۔ ڈرون حملے بند ہونے تک ناٹو کو رسد لے جانے والے راستوں کو بند کردینے کا اعلان کیا گیا ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ناٹو رسد کے بند کرکے حکومت یورپی ممالک جن میں ترکی بھی شامل ہے پر یشان نہیں کرنا چاہتی ۔ طالبان اور دیگر کو نظاہر انتباہ کے طور پر وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہاکہ پاکستانی سر زمین استعمال کرکے مفاد حاصل لوگوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ ایسے لوگوں کے سیاسی ایجنڈہ یامذہبی ایجنڈا کو قبول نہیں کیا جائے گا ۔ یہ لوگ پاکستان کے اقتدار علی کو چیلنج کررہے ہیں ۔
Pakistan does not want confrontation with US, Taliban: Sharif aide
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں