اسلام آباد
( رائٹر )
پاکستان ایران کے ساتھ گیا س پائپ لائن پر اجکٹ کی تکمیل کے عہد پر قائم ہے۔ تاہم تاہم بین الا قوامی تحدیدات کی وجہ پاکستان کو اس پراجکٹ کی تکمیل میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ یہ بات پاکستان کے وزیر پٹرولیم نے کہی ۔ وزیر پٹرولیم شاہد قاقان عباسی نے کہا کہ دونوں ممالک گیاس پائپ لائن کی تعمیر کے معاہد ہ کو پورا کرنے کے پابند ہیں۔ ایران۔ پاکستان گیاس پائپ لائن کو امن کی پائپ لائن کا نام دیا گیا ہے۔ یہ پراجکٹ 7.5بلین ڈالر کا ہے۔ 1990کے عشرے میں اس پراجکٹ کے آغاز کے بعد سے اس کی پیشرفت میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ایران نے اس کے حصے میں پائپ لائن کی تعمیر مکمل کر لی ہے۔ ایران نے 900کیلو میٹر طویل پائپ لائن تعمیر مکمل کر لی ہے۔ تاہم پاکستان کے حصہ کی طرف اس پائپ کی تعمیرہونا باقی ہے۔ پاکستان کو امریکہ کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔ امریکہ نے پاکستان کو دھمکیاں دی ہیں کہ اگر وہ ایران ۔ پاکستان گیاس پائپ لائن کی تعمیر کرے گا تو وہ تحدیدات کی زد میں آجائے گا۔ پاکستان توانائی کے بحران سے دوچار ہے تاہم مالیہ کی قلت کے سبب اس نے گیاس پائپ لائن کی تعمیر نہیں کرسکا ہے۔ امریکہ نے ایران پر تحدیدات عائد کی ہے۔ ان تحدیدات کی زد میں پاکستان کے بھی آجانے کا امریکہ نے انتباہ دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے بھی اور یوروپی یونین کی طرف سے بھی تحدیدات کا اندیشہ ہے۔ پاکستانی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ گیاس پائپ لائن کی تعمیر کا جلد شروع ہوگا۔ اس سلسلے میں جومسائل ہیں ان کو حل کر لیا جائے گا۔
Pakistan committed to completing Iran gas pipeline project
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں