13/نومبر کراچی پی۔ٹی۔آئی
پاکستان کی ایک عدالت سابق فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کو دوبئی جانے کی اجازت دینے کے بارے میں کوئی فیصلہ 18نومبر کو کرے گی ۔ مشرف نے دوبئی میں اپنی ضعیف والدہ کو دیکھنے جانے کیلئے بیرون ملک سفر کی اجازت طلب کی تھی حکومت نے ان کے بیرونی سفر پر امتناع کو برخواست کرنے کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے گی ۔ مشرف کے وکلاء نے سندھ ہائیکورٹ میں ایک درخواست پیش کی تھی ۔ وزارت داخلہ کی اگزٹ کنٹرول فہرست سے حذف کردیا جائے ۔ اس اگزٹ کنٹرو ل فہرست کے ذریعہ مشرف کو مقدمہ کی سماعت کی کرنے والی عدالت کی اجازت کے بغیر بیرونی سفر پر امنتاع عائد کردیا گیا تھا ۔ مشرف کی وکلاء کی ٹیم کے صدر وکیل رضا قصوری نے کہا کہ سابق فوجی حکمران اپنی 95سالہ ضعیف والدہ سے ملاقات کرنے دوبئی سفر کرناچاہتے ہیں ۔ ان کی والدہ اس قدر علیل ہیں ۔ کہ وہ پاکستان کا سفرنہیں کرسکتیں۔ 70سالہ مشرف اپنی ہی خانگی قیام گاہ کو \"ذیلی جیل \"میں تبدیل کردیا گیا ۔گذشتہ ہفتہ ان کو حراست سے رہا کردیا گیاتھا۔ مشرف نے لال مسجدکے امام کے قتل واقعہ مقدمہ میں ضمانت حاصل کرلی تھی 2007میں لال مسجد پر یلغار کرنے کا فوج کو حکم دینے کا مشرف پر الزام ہے ۔ لال مسجد کے امام عبدالرشید قاضی کے الزام میں مشرف کو ماخوذ کیا گیا ۔ مقتول امام صاحب کے فرزند نے مقدمہ دائر کیا تھا ۔ مشرف کو ان کے دیگر تین مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے ۔ ان پر دیگر الزامات یہ بھی ہیں کہ وہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث ہیں ۔ دوسرا الزام یہ ہے کہ وہ بلاچ قوم پرست قائد اکبر بگٹی کے قتل میں ملوث ہیں ۔، ان کے خلاف تیسرا مقدمہ یہ ہے کہ انہوں نے 2007میں ایمر جنسی نافذ کرکے ججس کو برطرف کر کے انہیں حراست میں لیا تھا ۔ مشرف کو مارچ میں جلاوطنی ختم کرکے واپسی کے بعد گرفتار کرلیا تھا ۔ مشرف نے یہ خود اپنی پارٹی کل پاکستان مسلم لیگ قائم کرکے انتخابات میں مقابلہ کرنے پاکستان واپس ہوئے تھے تاہم انہیں مختلف مقدمات میں ماخوذ کرکے حراست میں لے لیا گیا ۔ مشرف کے وکیل نے امید ظاہر کی کہ مشرف کا نام اگزٹ کنٹرول فہرست سے حذف کردیا جائے گا اس طرح وہ پاکستان سے باہر سفر کرسکیں گے ۔ مشرف کے ایک اور وکیل اے کیو حیلی پوٹہ نے کہا کہ اخباری نمائندوں سے کہا کہ اگزٹ کنٹرو ل فہرست میں مشرف کے نام کی شمولیت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشرف بیرون جانے کے بعد ضرور پاکستان واپس ہوں گے ۔وہ دوبئی جائیں یا کسی اور ملک کو جائیں وہ ضرور پاکستان واپس ہوں گے ۔Pak court to decide on 18 Nov whether Musharraf can travel abroad
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں