مدھیہ پردیش اور میزورم اسمبلی کے لیے آج رائے دہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-25

مدھیہ پردیش اور میزورم اسمبلی کے لیے آج رائے دہی

مدھیہ پردیش میں کل 230رکنی اسمبلی کو منتخب کرنے کے لئے چناو مقرر ہیں۔ ریاست میں جہاں 10سال قبل کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کر دیا گیا، شیوراج سنگھ چوہان کی زیر قیادت بی جے پی حکومت ریاست میں مسلسل تیسری مرتبہ بے مثال کامیابی کے لئے جد و جہد کر رہی ہے۔ رائے دہی 51اضلاع کے 53,896پولنگ بوتھس پر ہوگی۔ رائے دہندوں کی جملہ تعداد4,64,57,724ہے۔ انتخابی میدان میں چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کے بشمول جو دو نشستوں بدھنی اور ودیشا سے مقابلہ کر رہے ہیں امیدواروں کی جملہ 2,583ہے۔ بی جے پی کے دیگر اہم امیدوار ریاستی وزیر شہری ترقی و سابق چیف منسٹر بابولا گوڑ، وزیر جنگلات سرتاج سنگھ ، وزیر پارلیمانی امورنروتم مشرا ، وزیر داخلہ اوما شنکر گپتا، وزیر ترقی وپنچایت راج بھوپال بھارگوا، پارٹی کے رکن پارلیمنٹ یشودھرا راجے سندھیا ہیں۔ کانگریس امیدواروں کی قیادت ریاستی اسمبلی میں قائد اپوزیشن اجے سنگھ کر رہے ہیں جو حلقہ چورہاٹ سے دوبارہ قسمت آزمارہے ہیں۔کانگریس کے دیگر اہم امیدواروں میں پارٹی کے جنرل سکریٹری وسابق چیف منسٹر ڈگ وجئے سنگھ کے بیٹے جیہ وردھن سنگھ شامل ہیں۔ جیہ وردھن ضلع کوٹا کی اسمبلی نشست راگو گڑھ سے مقابلہ کرر ہے ہیں۔ سابقہ شاہی خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 12امیدوار بھی انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔ مدھیہ پردیش میں دسمبر 2003میں منعقد انتخابات میں کانگریس اقتدار سے بے دخل ہوگئی تھی جبکہ بی جے پی نے 173نشستیں حاصل کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کرلیاتھا ۔اس وقت کانگریس کو صرف 38نشستیں ملی تھیں ۔ 2008میں بی جے پی کو مسلسل دوسری کامیابی ملی تھی ۔ کانگریس نے 71نشستیں حاصل کی تھیں ۔ مدھیہ پردیش میں نکسلائٹس سے متاثر ہ 8اضلاع میں بلارکاوٹ آزادانہ ومنصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ حریفوں نے شفاف اور بد عنوانیوں سے پاک حکومت کے قیام کے وعدے کئے ۔ اسی دوران شمال مشرقی ریاست میزورم میں بھی پیر کونئی اسمبلی منتخب کی جائے گی ۔ اس ریاست میں انتخابی مہم پر امن رہی ۔ حکمران کانگریس کو میزونیشنل فرنٹ (ایم این ایف )کی زیر قیادت تین جماعتی اتحاد کے چیلنج کا سامنا ہے ۔ ریاست میں جس کی سرحدیں میانماراور بنگلہ دیش سے ملتی ہیں ، آزادانہ ومنصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے تقریبا 5000نیم فوجی ، ریاستی اور دیگر سیکوریٹی عملہ کو متعین کیا گیا ہے ۔ میزورم میں عیسائیوں اور قبائیلوں کی آبادی کا غلبہ ہے ۔ میزورم پولیس کے سربراہ امولیاپٹنائک نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ریاست کے کسی بھی مقام سے کسی ایک بھی ناخو شگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ۔ ریاست کی 10.91لاکھ آبادی کے منجملہ تقریبا 6.91لاکھ عوام حق رائے دہی سے استفادہ کے اہل ہیں ۔

Madhya Pradesh, Mizoram Assembly polls begin

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں