لوک سبھا انتخابات میں بہتر مظاہرہ کرنے بایاں بازو پرامید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-11

لوک سبھا انتخابات میں بہتر مظاہرہ کرنے بایاں بازو پرامید

تریپورہ کے چیف منسٹرمانک سرکار نے اس اعتمادکااظہار کیاکہ آئندہ لوک سبھاانتخابات میں بائیں بازوپارٹیاں بہترین مظاہرہ کریں گی۔گزشتہ کے مقابل اس مرتبہ انتخابی نتائج موافق نہیں ہوں گے۔سی پی آئی ایم پولیٹ بیورورکن نے کہاکہ بائیں بازوپارٹیاں مسلسل عوام کو درپیش مسائل کو اٹھاتے آرہی ہیں۔اس لئے ان کی پارٹی2014ء لوک سبھا انتخابات میں بہترمظاہرہ کرے گی۔گزشتہ کی طرح اس مرتبہ بھی خراب مظاہرہ کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔یہاں بے لوث تبصرہ کرتے ہوئے مانک سرکارنے جوشمال مشرقی ریاست کے مسلسل چار مرتبہ سے چیف منسٹر رہے ہیں،کہاکہ بائیں بازوکی اکثریت گھٹی ہے۔یہ اکثریت صرف انتخابی امور میں کم ہوئی ہے،عوام کے ذہنوں سے مفقود نہیں ہوئی۔ایک سال پر کہ2014ء لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی کے کیا منصوبے ہیں اور مابعدانتخابات صورت حال سے متعلق کیاتیاری کی گئی ہے؟کل ہی دیکھاجائے گا۔کچھ دن گزرنے دیجئے،اس کے بعد ہی ہم کچھ کہنے کے قابل ہوسکیں گے۔64 سالہ سی پی آئی ایم لیڈرنے کہاکہ کامیابی اورناکامی یہ کئی عنصر پر منحصر ہے۔ذات پات اور فرقہ پرستی جیسے مسائل ہی ہمارے ملک کے انتخابات پرچھائے ہوئے ہیں،اس کے ساتھ ساتھ دولت،طاقت اور میڈیاپاورکااستعمال کرتے ہوئے انتخابات لڑے جارہے ہیں۔اس لئے ہم کوان طاقتوں سے مقابلہ کرنے میں م،معمولی مشکل ہورہی ہے۔مزید یہ کہ ہماری ترقی ملک سے باہر نہیں گئی ہے۔یہاں ذات پات کی سیاست ہی شناخت پاچکی ہے اوراب مذہبی وفرقہ پرستی کے جذبات بھی انتخابات سے جوڑے جارہے ہیں۔بعض اوقات علاقائی جذبات بھی اس شامل کئے جاتے ہیں۔کسی پارٹی کانام لئے بغیرانھوں نے کہاکہ یہ پارٹیاں عوام کے ذہنوں پر مسلط ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔بعض عنصر سے عوام کے ذہنوں کو خلط ملط کردیاجارہاہے۔فرقہ پرست پارٹیوں کو قبول کرنے سے اب تک ملک میں ان کووسعت حاصل نہیں ہوئی ہے۔اس لئے یہ یقینی ہورہاہے کہ بائیں بازوپارٹیوں کا مستقبل روشن ہے۔ذرائع ابلاغ پرکارپوریٹس کے کنٹرول کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے کہاکہ صحافت کو صرف کارپوریٹس کے مفادات کی فکر ہے۔کانگریس دورحکومت میں انھوں نے حکومت کااستحصال کیا ہے اوراب بی جے پی کا استحصال کرناچاہتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ ذرائع ابلاغ مودی کی تعریف میں مبالغہ آر آئی سے کام لے رہے ہیں۔انھیں اس بات کااندازہ ہی نہیں ہے کہ بایاں بازو ایک بہترمتبادل ثابت ہوسکتا ہے۔بائیں بازو نے ہمیشہ ایف ڈی آئی،سرمایہ داریت کی اجارہ داری،فراخدلانہ معاشی پالیسی اورخانگیانے کی مخالفت کی ہے۔

Lok Sabha election, Left parties hoping better

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں