25/نومبر بنگلور پی۔ٹی۔آئی
مرکزی حکومت،ملک میں278نئی یونیورسٹیززاور388کالجس قائم کرنے کامنصوبہ رکھتی ہے۔وزارت فروغ انسانی وسائل میں معتمداعلی تعلیم اشوک ٹھاکرنے آج یہ بات بتائی۔انہوں نے یوپی اے حکومت کی ایک نمایاں اسکیم راشٹریہ اچھاترشکشاابھیان(آریوایس اے)کے موضوع پرپروزرائے اعلی تعلیم کی ایک کل ہند کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ"کالجوں میں سے بعض کالجس کویونیورسٹیزمیں تبدیل کرنے کی سعی کی جائے گی"کانفرنس سے اوربعدمیں اخبارنویسوں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیرفروغ انسانی وسائل ایم ایم پلم راجو نے کہاکہ بارہویں پنچسالہ منصوبہ میںآر یوایس اے کے تحت مرکز،22500کروڑروپے خرچ کرنے کی تجویزرکھتاہے۔شکشاابھیان کامنشا،اعلی تعلیم کے لئے ریاستی سطح پرفنڈس کی فراہمی کوبہتربناناہے۔ٹھاکرنے ریاستی حکومتوں کوخبردارکیاکہ وہ خانگی یونیورسٹی کے قیام کی حوصلہ افزائی کے جال میں نہ پھنسیں۔خانگی یونیورسٹیزمیں سے بیشترایسی ہیں جنہیں ایسے لوگوں کی جانب سے چلائے جانے کی تجویز ہے جوتعلیمی پس منظر نہیں رکھتے۔خانگی کالجوں کی افزائی کرنے کے بجائے حکام،یونیورسٹی کے قیام کے لئے ایسے خوداختیارکالجس اوراداروں کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں جن کاریکارڈاچھاہے۔اگر ایسے خوداختیار کالجوں اوراداروں م میں سے بعض،گروپ کی شکل میں رساہوں توآریوایس اے کے تحت فنڈس فراہم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ بحالت موجودہ ہریونیورسٹی سے زائداز300کالجس ملحق ہیں۔اس کے معنی یہ ہوئے کہ یہ(ادارے)،انتظامی مسائل پرنظررکھنے میں مصروف ہیں اورریسرچ ونیزمعیاری تعلیم کے لئے زیادہ وقت نہیں دے پارہے ہیں۔ٹھاکرنے کہاکہ"ہم چاہتے ہیں کہ تقریبا100کالج فی یونیورسٹی تک اس اوسط کوگٹھائیں"پلم راجونے کہا کہ قواعد سازی کے ڈھانچہ میں کئی اصلاحات،جیسے مناسب اکریڈیٹیشن ڈھانچہ،تعلیمی ٹریبونلس کے ذریعہ تنازعات کی جلد یکسوئی اوربدعنوانیوں کاانسداداور نیشنل کمیشن برائے اعلی تعلیم وریسرچ(این سی ایچ ای آر)بحالت موجودہ زیرغور ہیں۔وزیرفروغ انسانی وسائل نے کہاکہ آریوایس اے کے تحت306ریاستی یونیورسٹیراورتقریبا8500کالجس کااحاطہ کیاجاسکتاہے۔India to have 278 new universities, 388 colleges: Higher Education Secretary
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں