ہندوستان کو -پٹیل کے سیکولرازم- کی ضرورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-01

ہندوستان کو -پٹیل کے سیکولرازم- کی ضرورت

Sardar Patel and Narendra Modi
چیف منسٹر گجرات نریندرمودی نے وزیراعظم منموہن سنگھ پر یہ کہتے ہوئے جوابی حملہ کیا کہ سردارپٹیل ساری قوم سے تعلق رکھتے ہیں ناکہ ایک مخصوص پارٹی سے اور وہ پٹیل کے سیکولرازم کے حامی ہیں اور''ووٹ بینک سیکولرازم''کی جمایت نہیں کرتے جس پر کہ بعض پارٹیاں چلتی ہیں۔نریندرمودی نے سردار سرورڈیم پر ایک گیٹ کی تنصیب کے مسئلہ کے بارے میں بھی تنقید کی جوکہ طویل عرصہ سے زیرتصفیہ ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی کی جانب سے سیاسی وجوبات پرگجرات سے سے امتیازبرتاجارہاہے۔وزیراعظم کی جانب سے29اکتوبرکو کئے گئے اس بتصرہ کے بارے میں کہ انہیں(وزیراعظم کو)اس بات پر فخرہے کہ سردار پٹیل ان کی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں،نریندرمودی نے کہا کہ راتا پر تاپ،چھترپتی شیواجی،بھگت سنگھ،سکھ دیو،راج گرو انتہائی محترم شخصیتیں ہیں۔کیا یہ شخصیتیں بی جے پی کے ارکان تھیں؟کیاصرف انہی کی عزت وتوقیر کی جائے جو بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں۔ملک پارٹی سے عظیم تر ہے اور جنہوں نے ملک کے لئے خود کو قربان کیا عظیم شخصیتیں ہیں۔نریندرمودی نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی،حتی کہ وہ بھی اس بات سے انکار نہیں کر سکتے کہ سردار پٹیل ایک پارٹی سے تعلق رکھتے تھے لیکن ان کا رتبہ ایسا تھا کہ ہر کوئی ان کی عزت کرتاتھا۔سردار پٹیل کو کسی ایک پارٹی سے وابستہ کرنا سردار صاحب سے بڑی ناانصافی ہوگی۔ہمیں اپنے درثہ کو تسلیم نہیں کرناچاہئے۔وزارت عظمی کے عہدہ کے لئے بی جے پی کے امیدوارجو یہاں سردار پٹیل کے بلند ترین مجسمہ کی تعمیر سے متعلق ایک پراجکٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کررہے تھے سیکولرازم کے مسئلہ پر بھی منموہن سنگھ اور کانگریس کو نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ واقعی میں وزیراعظم کی ان کے یہ کہنے پر تعظیم کرنا پسندکروں گا کہ پٹیل کے سیکولرازم کی ضرورت ہے کہ اور ناکہ ووٹ بینک سیکولرازم کی۔وہ سیکولر تھے تاہم ان کا سیکولرازم سومناتھ مندرکی تعمیر کی راہ میں حائل نہیں ہوا۔نریندرمودی نے کہا کہ جناب وزیراعظم،ملک کو ایسے سیکولرازم کی ضرورت ہے جوکہ ملک کو تقسیم نہیں کرتا بلکہ اسے متحد کرتاہے۔بی جے پی قائد نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم سے متعددباردرخواستوں کے باوجودسردار سرور ڈیمس کے گیٹس کی تعمیر نہیں کی گئی جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ گجرات کے خلاف امتیاز اور سیاست کے باعث یہ کام انجام نہیں دیاگیا۔نریندرمودی نے کہا کہ پٹیل نے ملک کو متحد کرتے وقت حکمرانوں کے خلاف جو مختلف مذاہب،طبقاب ،روایات اور لسانی پس منظر سے تعلق رکھتے تھے کوئی امتیاز نہیں برتا۔بھیم راوامبیڈ کرکی مشال دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ دلتوں اور کمزور طبقات کے لئے ان کی شخصیت بھگوان جیسی تھی لیکن ان کی زندگی اوران کی جدوجہد سے ہرایک کو فیض حاصل ہوا۔ان کے سیکولرازم نے ہرایک کو متحدکیا۔اس میں پھوٹ نہیں ڈالی۔یہ ایک متحدہ درثہ ہے جس پر ہمیں فخر کرنا چاہئے۔چیف منسٹر گجرات نے مہاتما گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے سیکولرپارٹیوں پر حملہ کیا۔انہوں نے کہا کہ گاندھی نے ''چھوت چھات''کے خلاف جدوجہد کی لیکن ابھی ایک اور چھوت چھات کا وجودہے جوکہ سیاسی چھوت چھات ہے۔ہمیں اس کا خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے۔نریندرمودی نے سردار پٹیل کے162میٹر بلند مجسمہ کی تعمیر کو حق بجالب قراردیا۔ نریندرمودی نے اڈوانی کا افتتاحی تقریب میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔قبل ازیں اڈوانی نے اپنی تقریر میں مودی کی یہ کہتے ہوئے ستائش کی کہ انہیں ایک ایسے شخص کی جانب سے جس کا انتخاب ان کی پارٹی نے وزارت عظمی کے عہدہ کے لئے اپنے امیدوار کی حیثیت سے کیا ہے اس پراجکٹ کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کرنے کا بے حد مسرت محسوس ہورہی ہے۔

سردار پٹیل سادہ لوح ۔ مودی مغرور : کانگریس
نئی دہلی
ایک ایسے وقت جب کہ سردار پٹیل کی وراثت پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی تکرار شروع ہوگئی ہے کانگریس نے آج ہندوستان کے مردآہن سردار پٹیل کے خلاف جنہوں نے1947ء کے فسادات کے دوران مسلمانوں کو بچایاتھا،نریندرمودی کوان کے ڈیزائنر کپڑوں اوربرانڈیڈعینک سے جوڑا۔کانگریس جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے ٹویٹر پر کہا کہ سردار پٹیل سادہ لوح تھے جب کہ مودی تکبرکرتے ہیں۔سردار نے ہندوستان کو متحدکہا تھا۔مودی ہندوستان کو بانٹتے ہیں۔مرکزی وزیرششی تھرور نے مودی پر سیاسی مقاصد کے لیے سردار پٹیل کے نام کا استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پٹیل نے1947ء کے فسادات کے دوران ہزاروں مسلمانوں کی جانیں بچائی تھیں جب کہ مودی کے دور میں2002ء کے گجرات فسادات ہوئے۔

India needs Patel's secularism, not votebank secularism: Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں