اسلام آباد
راولپنڈی
(پی ٹی آئی )
پاکستان میں اب بھی مسلکی کشیدگی میں کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ مسلکی تصادم اور فائرنگ میں 3افراد ہلاک ہوگئے ۔ جمعہ کے دن مسلکی تصادم میں 10افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ خیبر پختون خوا کے دو شہروں ہنگو اور کوہاٹ میں فوج نے ان شہروں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے اوت کرفیو نافذ کردی گیا ۔ امام باڑہ اور شیعہ عبادت خانوں پر حملوں کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ پولیس عہدیدارمظہر جان نے کہا کہ چند معلوم افراد نے امام باڑہ پر حملہ کردیا ۔ حریف گروپوں میں فائرنگ کے تبادلہ میں دو پو لیس والے اور ایک عام شہری ہلاک ہوگیا ۔ تیرہ بازار میں ہجوم نے دکانوں کو نذر آتش کردی ۔ ممنوعہ سپاہ صحابہ کی محاذی تنظیم اہل سنت والجماعت نے راولپنڈی کے تشدد کے خلاف کیوہاٹ میں جلوس نکالا ۔ راو لپنڈی میں کرفیو اٹھالینے کے تازہ جھڑپیں ہوئیں اور مظاہرے ہوئے ۔ فوج نے ہنگو شہر اور کو ہاٹ کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ۔ راولپنڈی میں کرفیو بر خواست کرنے کے بعد پھر سے مسلکی جھڑپیں شروع ہوگئیں ۔ایک دینی مدرسہ کے طلباء اور تاجرراجہ بازار میں جمع ہوئے انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے ۔ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی پریس کانفرنس کے بعد مظاہرے شروع ہوگئے ۔وزیر قانون نے کہا کہ وہ اشرار کے خلاف فوری کاروائی کریں ۔راجہ بازار میں احتجاجی شروع ہوتے ہی فوج اور پولیس پہنچ گئی ۔ راو لپنڈی میں فوج اور پولیس کی طلایہ گردی جاری ہے ۔ وفاتی حکومت نے وزارت اطلاعات اور ٹکنالوجی سے خواہش کی ہے کہ مسلکی تشددکی تحقیقات کروائی جائے ۔ متنازعہ بیانات کی روک تھام کیلئے سوشیل میڈیا پر نگرانی رکھی جارہی ہے ۔راو لپنڈی میں تشدد کے متاثرین کی نقلی تصاویر سوشیل میڈیا کے ذریعہ پھیلائی گئیں ۔
Sectarian violence spreads in Pakistan after days of unrest
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں