23/نومبر نئی دہلی یو۔این۔آئی
الیکشن کمیشن نے ایک خفیہ مہم کی تحقیقات شروع کردی ہیں جس میں عام آدمی پارٹی ( اے اے پی ) کے قائدین جیسے شازیہ علمی وغیرہ کو غیر قانونی طریقوں سے فنڈس اکھٹا کرتے ہوئے دکھا یا گیا ہے۔ کمیشن نے میڈیا پورٹل سے سی ٹی حاصل کرنے کے بعد اس کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ اے اے پی کے کنوینزاروند کجریوال نے یو گیندر یادو اور دیگر پارٹی قائدین کے ساتھ چیف الیکشن کمشنر وی ایس سمپت اور دیگر الیکشن کمشنرس سے کل ملاقات کی اور سی ڈی کی گشت رکوادینے کی خواہش کی کیونکہ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ پارٹی نے تاہم کل اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر تحقیقات کے دوران الیکشن کمیشن نے کسی بھی پارٹی امیدوار کو متنازعہ خفیہ مہم کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کا مرتکب پا یا تو وہ امیدوار انتخابی دوڑ سے دستبردار ہوجائے گا اور انتخابی مہم روک دے گا۔ پارٹی کے رکن یو گیندر یادو نے کہا سی ڈی جس میں پارٹی کے ایک قائد کو غیر قانونی طور پر عطیہ وصول کرتے ہوئے دکھا یا گیا ہے، وہ اصلی نہیں ہے۔ انھوں نے توجہ دلائی کہ پورٹل نے یہ ٹیپ سیدھے کمیشن کے حوالے کردئے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک سیاسی سازش ہے۔ انھوں نے کہا کہ ممتاز قانون داں پرشانت بھوشن ان افراد کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے جنھوں نے سی ڈی بنائی ۔ اسے دکھانے والے ٹی وی چیانل کے خلاف بھی مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ ایک سوال پر یادو نے کہا کہ جب تک غیر ترمیم شدہ فوٹیج کو تجزیہ نہ کر لیا جائے ان امیدواروں کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گاجن پر الزامات عائد کئے گئے ہیں۔EC investigating sting operation against AAP leaders
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں