ہندوستان میں کوئی فوجی بغاوت نہیں ہو سکتی - سابق آرمی چیف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-14

ہندوستان میں کوئی فوجی بغاوت نہیں ہو سکتی - سابق آرمی چیف

ہندوستان میں کوئی فوجی بغاوت نہیں ہو سکتی سابق آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ کا بیان

ہندوستان میں کوئی بغاوت نہیں ہوسکتی۔سابق آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے پرزورانداز میں یہ بات کہی۔جنرل وی سنگھ کوگزشتہ سال جبکہ ان کی عمرکے مسئلہ پران کا حکومت کے ساتھ تنازعہ تھا،فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کے الزامات کا سامناتھا۔جنرل وی سنگھ نے وویونٹوں کو متحرک کرنے کاالزام لگائے جانے کے بعد پہلی مرتبہ یہ دعوی کیا۔ان پرگزشتہ سال جنوری میں حصار،ہریانہ سے ایک یونٹ اورآگرہ،اترپردیش سے دوسرایونٹ دہلی کی طرف متحرک کرنے کے الزامات لگائے تھے۔پی ٹی آئی کو انٹرویو کے دوران اس استفسار کہ آیاہندوستان میں فوجی بغاوت ہوسکتی ہے جنرل وی کے سنگھ نے کہاکہ نہیں۔بغاوت کی کوشش کے الزامات کے بارے میں اس وقت کے آرمی چیف اس رائے کو بکواس قراردیاکہ فوج کے دویونٹس حکومت کو بے دخل کرسکتے ہیں۔اس طرح کی اطلاعات کو لغواورلایعنی قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس کا مقصد ان کے اعتباراورساکھ کونقصان پہنچاناتھا۔اس سے فوج کے امیج کوبھی نقصان پہنچاہے،انہوں نے کہاکہ ان اطلاعات کا سارامقصدایک شخص کوبد نام اوررسوا کرناتھا لیکن آپ درحقیقت ایک ادارہ کوبتاہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔جنرل وی کے سنگھ کے مئی2012میں ریٹائرڈہونے سے ایک ماہ قبل ایک نیوزاسٹوری شائع ہوئی تھی جس میں یہ بتایاگیاتھاکہ حصارسے ایک بکتربندیونٹ اورآگرہ سے ایک پارابیریگیڈیونٹ15اور16کی درمیانی شب قومی دارالحکومت کی طرف روانہ ہواہے۔اس اطلاع کے نتیجہ میں حکومت کے گوشوں میں خوف پیداہوگیاتھاکہ وہ بغاوت کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔یہ بات اتفاق ہے کہ16جنوری کو وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔حکومت نے ان کی تاریخ پیدائش10مئی1950تصورکرنے کا فیصلہ کیاتھاناکہ10مئی1951جس کا انہوں نے دعوی کیاتھا۔حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔جنرل وی کے سنگھ نے اس مسئلہ پر حکومت کو دومرتبہ درخواست بھی دی تھی لیکن ان کی یہ درخواستیں مسترد کردی گئی تھیں۔اگران کی پیدائش کا سال1951سمجھا جاتاانہیں گزشتہ سال31مئی سے آگے جبکہ وہ درحقیقت ریٹائرڈہوگئے10مہینوں کی توسیع مل سکتی تھی۔

Coup not possible in India, says ex-Army chief

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں