12/نومبر حیدرآباد پی۔ٹی۔آئی
حیدرآباد میٹرو پولٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے ریاست کی مجوزہ تقسیم کے بعد حیدرآباد کے موقف پر جاری تنازعہ کے باوجود حیدرآباد اور اس کے اطراف واکناف میں کروڑ ہا روپئے کے بڑے پراکسٹس کو فروغ دینے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ ریاستی حکومتنے میٹرو ڈیو لپمنٹ پلان 2031کو بھی منظوری دی ہے۔ اس کا مقصد حیدرآباد کے اطراف 4اضلاع پر مشتمل 5985مربع کیلومیٹر رقبہ پر کئی ترقیاتی کاموں کو انجام دینا ہے۔ چیف منسٹر کمار ریدی کی زیر صدارت حمدا کا آج ایک اعلی سطحی اجلاس منقعد ہواجس میں دہلی کے انڈیا ہییٹائٹ )سنٹر کے خطوط پر حیدر آباد ہییٹائٹ سنٹر کو 134کرور کی لاگت سے فروغ دینے کو بھی منظوری دی گئی ۔ یہ سنٹر کے باہر کھانا میٹ میں 11ایکڑ کے علاقہ پرفروغ دیا جائے گا جہاں ویژول آرٹس گیلری ، آرٹیپلکس تھیٹرس، لرننگ سنٹرس ، تھیم پارکس ، لینڈ اسکیپ گارڈنس وغیرہ ہوں گے ۔ دوسرا بڑا پراجکٹ سائنس سٹی ہے جو 160کروڑ کی لاگت سے بدویل میں 83ایکڑ پر فروغ دیا جائے گا ۔ جہاں اسپیس اسٹیشن ، ارتھیویلین ، انرجی پارک ، آئی میکس 9ڈی ، ورچول ریالیٹی اور دیگر مراکز ہوں گے ۔ شہر کے مضافات جواہر نگر میں حیدرآباد ایجوکیشن سنٹر کا بھی منصوبہ ہے جہاں عالمی معیار کے گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ تعلیم کا نظم ہوگا ۔ حمدا کے رقبہ میں 2031تک آبادی 1.84کروڑ ہونے کا نشانہ ہے ۔Kiran Kumar Reddy clears Hyderabad projects in an area of over 5985 square kilometres, spread over four districts
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں