Army arrests 5 Muslim youth from Maharashtra in Kashmir
اپنے دوستوں کے ہمراہ کشمیرکی سیرپرآئے مہاراشٹراکے پانچ مسلم نوجوانوں کوفوج نے ایک فوجی کانوائے اورریلوے ٹریک کی عکس بندی کرنے کے الزام میں گرفتارکرکے پولس کے حوالے کردیا۔گرفتارنوجوانوں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے جبکہ جموں وکشمیرپولس نے مہاراشٹراکی پولس سیرابطہ کرکے ان کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے۔یہ واقعہ شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے پٹن علاقے کاہے کہ جہاں یہ نوجوان اپنے کشمیری دوستوں کے یہاں مقیم تھے اورگرفتاری کے وقت علاقے میں گھوم رہے تھے۔ذرائع کاکہناہے کہ پانچوں نوجوان،جن کی شناخت ابراراحمدخان ولدمحمدرمضان،سہیل احمدشیخ ولدمحمدشریف،محمدعمران کان ولدمحموداحمدساکنان تاج نگرمہاراشٹرااورمعین اللہ خان ومحمدحکیم ساکنان امراوتی مہاراشٹراکے بطورہوئی ہے،پٹن قصبہ کے مضافاتی گاؤں زن گام میں گھوم رہے تھے کہ فوج کی29آرآرکے اہلکاروں نے انہیں گرفتار کرلیا۔ان ذرائع کاکہناہے کہ یہاں سے گذرنے والے ایک ریلوے ٹریک کے آس پاس کی خوبصورتی سے متاثر ہوکرمہاراشٹراکے یہ سیاح علاقے کی ویڈیوگرافی کررہے تھے کہ فوج کوان پرشک گذرااورانہیں گرفتارکرلیاگیا۔ذرائع کاکہناہے کہ گرفتارشدگان نے فوج کواپنی صفائی دیتے ہوئے کہاتھاکہ وہ سبھی اسٹوڈنٹ ہیں اورمہاراشٹرامیں زیرتعلیم اپنے کشمیری دوستوں،جوگرفتاری کے وقت انکے ساتھ موجودتھے،کے ساتھ کشمیری سیرکوآگئے ہیں تاہم فوج نے ان پرایک فوجی کانوائے،ریلوے ٹریک اوردیگر حساس مقامات کی عکس بندی کرنے کے الزام کے ساتھ تھانہ پولس پٹن میں بندکروادیا۔معلوم ہواہے کہ پولس نے مقامی نوجوانوں کررہاکردیاہے جبکہ مہاراشٹراکے ان سبھی لڑکوں سے پوچھ تاچھ ہورہی ہے۔شمالی کشمیرکے ڈی آئی جی مسٹر جے پی سنگھ نے ان گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیرپولس کے ساتھ رابطہ کرلیاہے اورگرفتارشدگان کے"بیک گراونڈ"کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔مسٹر سنگھ نے مزیدکہاکہ گرفتارشدگان کے بارے میں ابھی کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے اورمہاراشٹرا پولس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی اس بارے مین فیصلہ لیاجائے گا۔ادھرسرینگرمیں فوج کے ایک ترجمان لیفٹننٹ کرنل این این جوشی نے اس حوالے سے ایک خبررساں ایجنسی"کرنٹ نیوزسروس"کوبتایاہے"ہم نے ان لڑکوں کوگرفتارکرکے اپناکام کردیاہے اوراب گیندپولس کے پالے میں ہے،پولس ہی ان سبھی کابیک گروانڈ اورانکی وادی آمدکے مقصدکے بارے میں پتہ کرکے انکے بارے میں فیصلہ لے سکتی ہے"۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں