لفظ اللہ کے استعمال کا حق بلا شرکت غیرے مسلمانوں کو حاصل - ملیشیا عدالت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-15

لفظ اللہ کے استعمال کا حق بلا شرکت غیرے مسلمانوں کو حاصل - ملیشیا عدالت

ملایشیا کی عدالت نے آج رولنگ دی ہے کہ ایک عیسائی اخبار''گاڈ''(خدا)کا حوالہ دینے کے لئے لفظ''اللہ''استعمال نہیں کرسکتا۔عدالت نے ایک ایسے مسئلہ پر تاریخی فیصلہ دیا ہے جس سے،مذہبی کشیدگی کو ہواملی ہے اور اس مسلم اکثریتی ملک میں اقلیتوں کے حقوق پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ملایشیا کی عدالت مرافعہ کے 3مسلم ججوں نے متفقہ طورپر فیصلہ دیتے ہوئے تحت کی عدالت کی اس رولنگ کو مستردکردیاجو2009میں دی گئی تھی۔تحت کی عدالت نے اخبار''وی ہیرالڈ''کے ملائی زبان کے روپ کو لفظ اللہ کے استعمال کی اجازت دی تھی کیونکہ ملایشیا میں کئی عیسائی،گذشتہ کئی صدیوں سے اس لفظ کااستعمال کرتے آئے ہیں۔آج صادر کردہ فیصلہ میں عدالت مرافعہ کے چیف جج آفندی علی نے کہاہے کہ''لفظ اللہ کا استعمال،عیسائی عقیدہ کا جزولازم نہیں ہے۔اس لفظ کے استعمال سے اس فرقہ میں الجھن پیدا ہوسکتی ہے''۔یہ فیصلہ ایک ایسے وقت دیاگیاہے جب گذشتہ میں منعقدہ انتخابات کے بعد ملایشیامیں نسلی اور مذہبی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔انتخابات میں،عرصہ دراز سے حکمراں اتحاد کو شہری رائے دہندوں نے گویا عملایکا وتنہاکردیا۔ان رائے دہندوں میں نسلی چینی اقلیت کا ایک بڑاحصہ شامل ہے حالیہ مہینوں میں وزیراعظم ملایشیانجیب رزاق نے نکسلی اقلیتی ملائی باشندوں میں اپنا موقف مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے ، قانون کے اعتبار سے یہ نسلی ملائی باشندے مسلمان ہیں۔جاریہ ماہ ہونے والی ،حکمراں پارٹی کی اہم اسمبلی سے قبل رزاق نے،روایت پسندوں کی تائید حاصل کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔نجیب رزاق کی نئی حکومت نے جس پرملائی عوام پر متحدہ ملائی نیشنل آرگنائزیشن کاغلبہ ہے،سیکوریٹی قوانین سخت کردےئے ہیں اور کئی دہے قدیم مثبت عمل پالیسی کو فروغ دینے کے اقدامات کئے ہیں۔یہ پالیسی،نسلی ملائی باشندوں کے حق میں ہے۔لبرل اصطلاحات کومعکوس کردیاگیاہے۔

Malaysian court rules only Muslims can say 'Allah'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں