متحدہ ریاست کی حمایت میں قراردار کی منظوری کا مطالبہ - جگن موہن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-01

متحدہ ریاست کی حمایت میں قراردار کی منظوری کا مطالبہ - جگن موہن

وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے ریاستی گورنر ای ایس یل نرسمہن پر زور دیا کہ وہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کیلئے کابینی نوٹ کی تیاری سے قبل متحدہ آندھر ا پردیش کی حمایت میں قرار داد منظور کرنے ریاستی اسمبلی کا فوری اجلاس طلب کریں۔ جگن موہن ریڈی نے پارٹی قائدین پر مشتمل ایک وفدکے ساتھ آج صبح راج بھون میں گورنر سے ملاقات کرکے ایک یاد داشت حوالہ کی اور متحدہ ریاست کی حمایت میں قرار داد منظوری کیلئے اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔ جگن نے 24ستمبر کو چنچل گوڑہ سنٹرل جیل سے مشروط ضمانت پر رہائی کے بعد پہلی مرتبہ پارٹی آفس پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست پر مرکزی کابینہ کے نوٹ کی تیاری کے بعد ریاستی اسمبلی میں قرار داد منظوری کوئی معنی نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی متحدہ ریاست کی بھر پور حمایت کرتی ہے اور اس کیلئے اپنے عہد کی پابند ہے۔ جگن نے دعوی کیا کہ سی پی ایم اور ایسی دیگر سیاسی جماعتیں بھی متحدہ ریاست کی حامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندر ابابو نائیڈو اپنی ووٹ بنک سیاست کیلئے ڈرامہ کر رہے ہیں۔ جگن موہن ریڈی نے ریاست کی تقسم کے خلاف قرار داد کی منظوری کیلئے اسمبلی کے خصوصی اجلاس کی طلبی کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ متحدہ آندھر ا پردیش کی حمایت میں اکتوبر کے تیسرے ہفتہ میں حیدر آباد میں جلسہ عام منعقد کیا جائے گا۔ تاحال اس کیلئے کسی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔
صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے کہا کہ کانگریس اور تلگو دیسم ووٹ اور سیٹ کے پس منظر میں ریاست کی تقسیم کو دیکھ رہے ہیں۔ دونوں جماعتیں عوام کے جذبات و احساسات کے علاوہ تقسیم کے بعد پیدا ہونے والے مسائل اور نتائج پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔انہوں نے بتا یا کہ دونوں ریاستوں کے درمیان آبی تنازعہ کافی اہمیت کا حامل ہے۔ پہلے ہی پانی کے حصول پر پڑوسی ریاستوں مہار اشٹرا اور کرناٹک کے ساتھ تنازعات جاری ہیں، ایسے میں ایک اور ریاست تشکیل دی جاتی ہے تو صورتحال اور بھی سنگین ہوجائے گی اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی آمدنی کا 50فیصد حیدر آبادسے حاصل ہوتا ہے اگر ہمیں اس مقام کو چھوڑنے اور نیا دارالحکومت قائم کرنے کیلئے کہا جائے تو مالی انتظامیہ بری طرح سے متاثرہوجائے گا۔ جگن نے سیاست میں اقدار کے فقدان پر گہری تشویش کا اظہار کیا ور کہا کہ سیاسی نظام کو جوابدہ بنانے کی ضرورت ہے۔

Jagan's party seeks special Assembly session on AP division

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں