اناؤ کے منہدمہ قلعہ میں دفن 1000 ٹن سونے کی تلاش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-19

اناؤ کے منہدمہ قلعہ میں دفن 1000 ٹن سونے کی تلاش

آرکیالو جیکل سروے آف انڈیا(اے ایس آئی) نے اترپردیش کے ضلع اناؤمیں ایک قلعہ کے کھنڈرات میں،مبینہ طور پر دفن ایک ہزارٹن سونے کے خزانہ (کی تلاش)کے لئے آج کھدائی شروع کردی۔بتایاجاتاہے کہ کسی سادھونے خواب دیکھا تھاکہ یہاں خزانہ دفن ہے۔عہدیداروں نے بتایاکہ ہندوسادھوؤں کی جانب سے ''پوجا''کے بعد آج صبح 11بجے،چھپے ہوئے سونے کی تلاش کے سلسلہ میں سروے شروع کردیاگیا۔اس کام کا آغاز،موضع ڈونڈیہ کھیڑا کے قدیم قلعہ میں ہوا۔یہ قلعہ وسط،19ویں صدی عیسوی کے اناؤ کے حکمراں راجہ راؤرام بخش سنگھ کاہے۔اناؤلکھنوسے50کیلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔اے ایس آئی عہدیدارگذشتہ3روز سے اس مقام پرکیمپ ڈالے ہوئے ہیں۔زبردست سیکوریٹی کے بیچ کل رات اس امکانی خزانہ کے علاقہ کی نشان بندی مکمل کی گئی۔جیسے ہی اطلاع عام ہوئی کہ سادھوشوبھن سرکارنے اس قلعہ میں چھپے ہوئے خزانہ کو خواب میں دیکھاہے،ہزاروں لوگ اس مقام پرجمع ہوگئے۔ضلع انتظامیہ نے اب قلعہ کے احاطہ میں لوگوں کے داخلہ پرامتناع عائدکردیاہے۔یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگاکہ شوبھن سرکارنے چندہفتہ قبل وزیراعظم کو مکتوب لکھا تھاکہ آنجہانی راجہ اس کے خواب میں آیاہے اور اس سے خواہش کی ہے کہ وہ اس خزانہ کو کھودکرنکالے اور اس(خزانہ) کو حکومت ہندکے حوالہ کردے تاکہ معاشی بحران پر قابوپایاجاسکے۔شوبھن سرکارکے بھکت کانگریس رہنمابھکت چرن داس نے بھی سادھوسے ملاقات کی اورپھراے ایس آئی پرزوردیا کہ وہ اس مسئلہ کو آگے بڑھائے۔ابتدائی تحقیقات کے بارے میں سرکاری عہدیداروں نے بتایاکہ''زمین کے نیچے کچھ دھاتی اشیا''کی موجودگی کاپتہ چلتاہے۔اس کے بعد اے ایس آئی ٹیموں نے کھدائی شروع کرنے کافیصلہ کیا۔تاہم ماہرین کوزمین میں سونا دفن رہنے کے امکانات کے بارے میں زیادہ یقین نہیں ہے۔بہت سے لوگوں نے کچھ مقدار میں سونے کی دستیابی کے امکانات کو مستردبھی نہیں کیاہے۔تاہم کہاہے کہ ایک ہزارٹن سونا،قلعہ کے اندردفن رہنے کاامکان نہیں ہے۔لکھنویونیورسٹی کے شعبہ تاریخ وآثارقدیمہ کے سابق صدرڈی پی تیواری نے بتایاکہ''وہ (اناؤ کاسابق راجہ)کوئی بہت بڑابادشاہ نہیں تھااس لئے وہاں اس قدرزبردست مقدار میں سونا پایاجانے کا امکان نظرنہیںآتا''۔تاہم بعض دیہی عوام کے لئے شوبھن سرکارکے الفاظ بڑے مقدس ہوگئے ہیں۔اناؤ کے آنجہانی راجہ کے خاندان سے تعلق رکھنے والے مہندرپرتاپ سنگھ نے کہا ہے کہ اگر سادھونے ،خزانہ کی بات کہی ہے تو لوگوں کو اس پر یقین ہے کہ وہاں کسی مقام پر سونا ضرور ہوگا۔مقامی عوام کایہ بھی مطالبہ ہے کہ اگر وہاں سونا واقعتا چھپاہواپایاجائے تو اس کے20فیصد مقدار کو اس علاقہ کی ترقی کے لئے خرچ کیاجائے۔اسی دوران نئی دہلی سے پی ٹی آئی کے بموجب سپریم کورٹ نے ایک درخواست مفادعامہ (پی آئی ایل)پرغور کرتے ہوئے آج،ضلع اناؤ میں سونے کے لئے اے ایس آئی کی کھدائی کارروائی پر نظررکھنے سے اتفاق کرلیاہے۔تاہم چیف جسٹس ،جسٹس پی سداشیوم کی زیرصدارت بنچ نے درخواست کی فوری سماعت سے انکارکردیا اور درخواست گذارسے خواہش کی ہے کہ وہ اپنی درخواست میں پائے جانے والے نقائص کودور کرے۔درخواست،ایم ایل شرمانامی ایک ایڈوکیٹ نے داخل کی ہے۔شرمانے اپنی درخواست میں کہاہے کہ کھدائی کے کام پر سپریم کورٹ کی نگرانی ضروری ہے بصورت دیگر قیمتی وسائل''غائب''ہوسکتے ہیں۔تاہم معززبنچ نے کہاکہ عمل پر نظررکھنے کے لئے ریاستی حکومت موجود ہے۔عدالت نے درخواست میں سے نقائص دور کئے جانے کے بعد ہی سماعت کرنے سے اتفاق کرلیا۔

Gold hunt in Unnao - Indian Archaeologists Begin Dig for Godman's 1000 Tons of Fabled Gold at Ruined Fort

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں