تھانیز کیا اے ٹی ایس کے پاس ایسا کوئی ریکارڈ ہے جس سے ثابت ہوسکے کہ ضبط شدہ آتش گیر مادے کی جس مقدار کو کیمیائی تجزیہ کے لیے روانہ کیا گیا تھا اس کی مقدار لیبار یٹری سے واپسی کے بعد کتنی کم ہوگئی۔ سنگھال نے اس پر گول مول جواب دیتے ہوئے کہا کہ لیبار یٹری سے واپس شدہ آتش گیر مادے کو دوبار ہ سیل کرکے عدالت میں پیش کیا جانا اے ٹی ایس کے معمولات میں شامل ہے لیکن سنگھال نے واپسی کی مقدار کے تعلق سے خاموشی اختیار کرلی، جس پر وکیل دفاع نے یہ الزام عائد کیا کہ لوکل ٹرین بم دھماکوں کی تفتیش کے دوران جو آر ڈی ایکس ضبط کیا گیا تھا اسی آر ڈی ایکس کی ایک مقدار کو اے ٹی ایس والوں نے مالیگاؤں اور اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے میں چند ملزمین کے خلاف استعمال کیا اور اسے عدالت کے ریکارڈ میں ملزمین کے ایما پر ضبط کیا ہوا آر ڈی ایکس بتا یا۔ ایڈوکیٹ وہاب خان کی جانب سے یہ الزام عائد کئے جانے پر وکیل استغاثہ راجا ٹھاکرے نے دوبارہ اعتراض کیا اور کہا کہ وکیل دفاع معاملے کو طول دے کر گمراہ کن سوالات پوچھ رہے ہیں لیکن ایڈوکیٹ خان بضد تھے کہ ان کا سوال بھی لوکل ٹرین بم دھماکوں سے جڑا ہوا ہے اور تفتیشی ایجنسیوں پر یہ الزام ہے کہ اس نے اپنے ذخیرہ کے آرڈی ایکس کا دوسرے ملزمین کے خلاف استعمال کیا ہے۔ کاروائی کے دوران جب وکیل استغاثہ بار بار دفاع کی جانب سے پوچھے گئے سوالات پر اعتراض کرنے لگے تو وکیل دفاع وہاب خان نے ایک شعر پڑھ کر سنا یا اور کہا کہ 'مجھ پر پھانسی پر چڑھانے کی ضرورت کیا ہے یہ قلم چھین لو میں خود آپ ہی مرجاؤں گا'۔وکیل دفاع کے شعر کو سن کر خود جج شندے نے بھی ازراہ مذاق واہ! واہ! کہا اور کہا کہ دفاع کو اس بات کی اجازت ہے کہ وہ اپنے دفاع میں مختلف سوالات پوچھے لیکن جتنا ہو سکے اتنا اس مقدمہ کے تعلق سے ہی دریافت کیا جائے تو بہتر ہوگا۔ عدالت کی کارروائی آج نامکمل رہی، مقدمہ کی اگلی سماعت پر جمعیتہ کے وکلاء دوبارہ جرح کریں گے۔
Court Trial in Mumbai serial train blasts
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں