انتخابات سے قبل عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش - عمر عبداللہ کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-24

انتخابات سے قبل عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش - عمر عبداللہ کا خطاب

چیف منسٹر جموں وکشمیر عمر عبداللہ نے آج ان خدشات کا اظہار کیا کہ 2014ء کے لوک سبھا انتخابات سے قبل سماجی ڈھانچے کو کمزور کرنے اور عوام میں تقسیم پیدا کرنے کیلئے ملک میں مزید کوششیں ہوں گی۔ سیاسی پارٹیوں سے فرقہ وارانہ تقسیم سے احتراز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے چیف منسٹر نے ان کی ریاست کے کشتواڑ علاقہ میں حالیہ فرقہ وارانہ تشدد اور اترپردیش اور بہار میں حالیہ فرقہ وارانہ فسادات کے تعلق سے بے باک اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ کی زیر صدارت قومی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں کہاکہ کشتواڑ میں فسادات بدبختانہ تھے حالانکہ یہ علاقہ گذشتہ چار برسوں سے فرقہ وارانہ گڑبڑ سے پاک رہاہے۔ انہوں نے کہاکہ 2008ء کے اسمبلی انتخابات کے دوران بھی فرقہ وارانہ کارڈ استعمال کرنے کی ایک کوشش کی گئی۔ کشتواڑ میں حالیہ تشدد کے بعدجموں میں گڑبڑپھیلانے کی کوششیں بھی کی گئی لیکن ان کی حکومت نے اندرون 24گھنٹہ حالات کو قابو میں کرلیا۔ چیف منسٹر نے وزیراعظم کے فساد سے متاثرہ مظفر نگر کے گذشتہ ہفتہ کے دورہ کاحوالہ دیا جس کو بی جے پی نے سیکولر سیاحت قرار دیاتھا اور کہاکہ سیاسی پارٹیوں کونفاق پید اکرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی کے اس سال اگست کے دوسرے ہفتہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران کشتواڑ کے سفر کی کوشش کا بظاہر حوالہ دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ اگر وزیراعظم کا دورہ ایک سیکولر سیاحت قرار دیاجاسکتا ہے تو کیا کشتواڑ کے سفر کی ناکام کوشش کو فرقہ وارانہ سیاحت قرار دیاجانا چاہئے۔؟ انہوں نے کہاکہ اس قسم کی زبان کوئی مدد نہیں کرسکتی۔ عمر نے جموں و کشمیر اور شمال مشرق میں فرقہ وارانہ واقعات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ قومی یکجہتی کونسل کے ارکان میں گشت کروائے گئے ایجنڈا پیپرس میں علیحدہ سلوک کیاجارہاہے۔ آپ کیوں ہمارے ساتھ جداگانہ سلوک کررہے ہیں ۔ انہوں نے وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے سے یہ استفسار کیا ۔ شنڈے نے جواب دیا کہ اس کو وہ اپنے ذہن مین رکھیں گے اور مستقبل میں اس کی اصلاح کریں گے چیف منسٹر نے کہاکہ ہماری ریاست حتیٰ کہ اس وقت بھی جب ملک کے دیگر حصوں میں ایسے واقعات دیکھے گئے فرقہ وارانہ تشدد کے وائرس سے پاک رہی۔ عید پر کشتواڑ میں حالیہ فسادات کو بدبختانہ قرار دیتے ہوئے عمر نے کہاکہ ریاستی انتظامیہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے تمام اقدامات کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مزید کوئی جانی نقصان یا جائیداد کو نقصان نہ پہنچے ۔قانون و نظم کی برقراری کیلئے مناسب سیکوریٹی انتظامات کے علاوہ کشتواڑ ضلع کے مختلف طبقات میں اعتماد کی بحالی کے لئے فوری اقدامات کئے گئے ہیں۔ فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے کیلئے سوشیل میڈیا کے بیجا استعمال کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ ایسے عناصر کے ساتھ ایک آہنی پنجہ کے ساتھ نمٹنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام ان کے نفرت کے پروپیگنڈے میں گرفتار نہ ہوں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں