23/ستمبر حیدرآباد منصف نیوز بیورو
وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سربراہ جنگن موہن ریڈی کو غیر محسوس اثاثہ جات کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے بالآخر آج ضمانت منظور کردی ۔ جگن موہن ریڈی تقریباً16ماہ بعد جیل سے رہا ہوں گے۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج یودرگاپرساد راؤ نے2لاکھ روپیئے کے شخصی بانڈ اور اتنی ہی رقم کی دوضمانتوں پر40سالہ قائد کو ضمانت دے دی۔ جگن کو دی گئی ضمانت میں کچھ شرائط بھی عائد کئے گئے ہیں عدالت کی اجازت کے بغیر حیدرآباد چھوڑنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ جگن کو کیس کے گواہوں پر راست یا بالواسطہ اثر انداز نہ ہونے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ کیس کی کاروائی کے دوران عدالت میں حاضر ہونے کیلئے بھی کہا گیا ہے مذکورہ شرائط کی خلاف ورزی کی صورت میں سی بی آئی ضمانت کی منسوخی کیلئے عدالت سے رجوع ہوسکتی ہے۔ جگن کے غیر محسوس اثاثہ جات کے کیس کا تعلق جگن موہن ریڈی کی ان مختلف کمپنیوں سے ہے جن میں ان کے والد آنجہانی چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے دورحکومت میں بعض کمپنیوں نے مختلف سرکاری رعایتوں کے عوض سرمایہ کاری کی تھی جن میں اراضی اور آبی الاٹمنٹ بھی شامل ہے۔اس سے قبل سپریم کورٹ نے جگن کی ضمانت کی درخواست کومسترد کرتے ہوئے تحقیقاتی ادارہ کو اندرون چار ماہ تحقیقات کی تکمیل کی ہدایت دی تھی۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے جگن کی کمپنیوں میں مبینہ رعایت کے عوض سرمایہ کاری کے مقدمہ میں جگن موہن ریڈی کی درخواست ضمانت پراپنے فیصلہ کو محفوظ رکھاتھا، جب کہ فریقین کے درمیان طویل مباحث کے بعد عدالت نے فیصلہ صادر کیا۔ قبل ازیں سی بی آئی نے جگن کی ضمانتی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے بتایاکہ اگر کڑپہ کے رکن پارلیمنٹ کو ضمانت پر رہا کیاگیاتوا سکے اثرات مقدمہ پر مرتب ہوسکتے ہیں۔11ستمبر کو کڑپہ کے رکن پارلیمنٹ عدالت سے رجوع ہوئے ۔ انہوں نے اس جواز کے تحت ضمانت کی درخواست داخل کی کہ سپریم کورٹ کی جانب سے کیس کی سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کی تکمیل کی مدت4 ماہ مقرر کی گئی تھی جو 9ستمبر کوختم ہوگئی ہے۔ وکیل کے ذریعہ دائرکردہ عرضی میں جگن نے مزید بتایاکہ ساحلی آندھرا اور رائلسیما علاقوں میں ریاست کی تقسیم کے خلاف جاری احتجاج کے پیش نظر ان کی عوام میں موجودگی کی ضرورت ہے تاکہ وہ سیاسی جماعت کے قائد کی حیثیت سے احتجاج کی قیادت کرسکیں۔ گذشتہ سال 27مئی کو سی بی آئی نے آمدنی سے زیادہ اثاثے قبضہ میں رکھنے کی پاداش میں گرفتار کیاتھا جگن موہن ریڈی کی رہائی ایک ایسے وقت عمل میں آرہی ہے جبکہ ریاست کی مجوزہ تقسیم کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم جگن کی رہائی سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو زبردست راحت ملی ہے جو متحدہ آندھراپردیش کی کھلے عام حمایت کرنے والی واحد سیاسی جماعت ہے جگن کی رہائی سے خاص طورپرساحلی آندھرا اور رائلسیما میں پارٹی کے حوصلے بلند ہوں گے جگن موہن ریڈی کو ضمانت کی منظوری کے ساتھ ہی عدالت کے احاطہ میں پارٹی کے قائدین اور کارکنوں نے زبردست جشن منایا اور آتشبازی کے علاوہ مٹائی کی تقسیم بھی عمل میں لائی۔ متحدہ ریاست کیلئے سیما آندھرا میں بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے۔ لیکن تاحال اس کی قیادت کا فقدان تھا۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق جگن کی رہائی سے اس کمی کے پورا ہونے کا امکان ہے۔ جگن کو پہلے پارٹی کے داخلی امور سے نمٹنا ہوگا۔ متحدہ ریاست کی کھلے عام حمایت سے تلنگانہ علاقہ میں پارٹی کا موقف بہت کمزور ہوگیا ہے۔ سیما آندھرا علاقہ میں بھی صورتحال اتنی اچھی نہیں ہے کیونکہ کئی اضلاع میں گروہ واری مسائل درپیش ہیں۔--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں