فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو درہم برہم کرنے پر سخت کاروائی کا انتباہ - اکھلیش یادو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-24

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو درہم برہم کرنے پر سخت کاروائی کا انتباہ - اکھلیش یادو

نئی دہلی
یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ چند بڑی سیاسی پارٹیاں لوک سبھا انتخابات سے قبل اترپردیش میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو درہم برہم کرنے کی خطرناک کوشش کررہی ہیں، چیف منسٹر اکھلیش یادو نے آج انتباہ دیا کہ ایسی طاقتوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیاکہ مرکز فرقہ وارانہ کشیدگی کو بھڑکانے کیلئے سوشیل میڈیا اور موبائل فونس کے بیجا استعمال پر قابو پانے کیلئے ایک میکانزم مرتب کرے ۔ اس وقت ایسا لگتا ہے کہ چند بڑی سیاسی پارٹیاں2014ء کے عام انتخابات کے پیش نظر ریاست کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی خطرناک کوشش کررہی ہیں ان کی جانب سے ریاست کے عوام کو تقسیم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ یادو نے یہاں قومی کونسل کے ایک اجلاس کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے کہاکہ گاڑیوں کے حادثات اور لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ جیسے چھوٹے واقعات کو جنہیں مقامی یا پنچایت سطح پر حل کیاجاسکتا ہے، مفاد پرست عناصر انہیں بڑے مسائل میں تبدیل کررہے ہیں۔ مظفر نگر میں تشدد کے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس میں ملوث پائے جانے والے افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔2011ء کی مردم شماری کے مطابق اترپردیش کی آبادی تقریباً20 کروڑ ہے اور اس میں مسلم طبقہ کی آبادی 18.5فیصد ہے انہوں نے کہاکہ یوپی میں ہر 5افراد میں سے ایک مسلمان ہے جو ریاست میں پرامن طورپر زندگی بسر کررہے ہیں جس کو اس کی گنگاجمنی تہذیب کے طورپر جاناجاتاہے لیکن گذشتہ دہوں سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں جس کے نتیجہ میں فسادات پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کئی سال قبل بابری مسجد کے انہدام کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے سلسلہ میں مفاد پرست عناصر کی جانب سے ایک منصوبہ بند سازش قرار دیا ہے ۔ چیف منسٹر اترپردیش نے کہاکہ بابری مسجد کا انہدام ملک کی تاریخ اور ریاست کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں ایک سیاہ باب ہے اور مزید کہاکہ اترپردیش میں امن اور ہم آہنگی کو یقینی بناناان کی اعلیٰ ترجیح ہے ۔

کانپور
اترپردیش کے کابینی وزیراعظم خان کے خلاف مظفر نگرفسادات کے سلسلہ میں مقدمہ درج کرنے اور گرفتار کرنے کے مطالبات کے پیش نظر سماج وادی پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے آج کہا کہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ یا ایف آئی آر درج نہیں کیاگیاہے اور انہیں گرفتار کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری آرکشواہا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ مظفر نگر میں فساد کے سلسلہ میں اعظم خان کے خلاف کوئی مقدمہ درج کیاگیا اور نہ ہی کسی ایف آئی آر میں ان کانام شامل ہے، پھر انہیں کس بنیاد پر گرفتار کیاجاناچاہئے۔ وہ صحافیوں کے ان سوالوں کو جواب دے رہے تھے کہ فسادات میں رول اداکرنے کے الزام میں صرف بی جے پی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کو گرفتار کیاجارہاہے جبکہ خان پر بھی فسادات میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ ایک ٹی وی چیانل نے مبینہ اسٹنگ آپریشن نشر کرتے ہوئے مظفر نگر فسادات کے دوران پولیس کی کارکردگی کے سیاسی مداخلت کو بے نقاب کیا جس میں اعظم خان کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیاگیا۔ کشواہا نے کہاکہ ایف آئی آر ان لوگوں کے خلاف درج کیجئے جو تشدد میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قانون سب کیلئے یکساں ہے اگر تشدد میں اعظم خان ملوث ہوتے تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیاجاتا اور انہیں گرفتار کیاجاتا انہوں نے کہاکہ 18افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں سماج وادی پارٹی کے ایک کونسلر بھی شامل ہیں جنہیں گرفتا رکیاجاچکاہے۔


--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں