سلامتی کونسل نشست کیلئے ہندوستان کی امیدواری کی تائید کا تیقن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-29

سلامتی کونسل نشست کیلئے ہندوستان کی امیدواری کی تائید کا تیقن

صدر امریکہ بارک اوبامانے اصلاح شدہ سیکوریٹی کونسل میں مستقل نشست کیلئے ہندوستان کی امیدواری کی حمایت کرنے کا تیقن دیاہے۔ انہوں نے اور وزیراعظم منموہن سنگھ نے عالمی سطح پر اپنے اشتراک کو مزید وسعت دینے سے اتفاق کیاتاکہ نئے چیلنجس کا مقابلہ کیا جاسکے۔ وائٹ ہاؤس میں ملاقات اورظہرانہ کے بعد اوباما اور منموہن سنگھ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ دونوں ملکوں کو عالمی چیلنجس سے نمٹنے کے دوران ایک دوسرے کو شراکت دار تصور کرنا چاہئے۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ امریکہ اصلاح شدہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں ہندوستان کو مستقل رکن کے طورپر دیکھنا چاہتاہے، اوبامااور منموہن سنگھ نے اس بات سے اتفاق کیاکہ دونوں ملک اس بات کو یقینی بنانے کی ذمہ داری رکھتے ہیں کہ 15رکنی ادارہ سلامتی کونسل بین الاقوامی امن و سلامتی کی برقراری میں موثر رول ادا کرتاہے۔ انہوں نے کئی اہم مسائل بشمول سمندری صیانت اور قدرتی وسائل کے تحفظ کیلئے بھی اپنے تعاون کوگہرائی و گیرانی عطا کرنے سے بھی اتفاق کیا۔ مشترکہ بیان میں کہاگیا کہ دونوں قائدین نے شدید غربت کے خاتمہ کیلئے مل جل کر کام کرنے سے بھی اتفاق کیا اور اپنی کوششوں کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا تاکہ بچوں کی قابل گریز اموات کا سلسلہ ختم کیاجاسکے۔ ہندوستان کے سبز انقلاب کے آغاز کے50سال بعد دونوں قائدین نے اپنے افریقی شراکت داروں کینیا،ملاوی اور لایبیریا کے ساتھ مل جل کر کام کرنے کے فیصلہ کی ستائش کی تاکہ ان ممالک میں صلاحیتوں کو فروغ دیاجاسکے اور غذائی سلامتی کیلئے بہتر طریقہ اختیار کئے جاسکیں۔ اسی دوران موصولہ آئی اے این ایس کی اطلاع کے مطابق2010میں ہندوستان نے جو تاریخی ہند۔ امریکہ سیول نیوکلیر معاہدہ کیاتھا اب اس کے نتائج سامنے آنا شروع ہوچکے ہیں۔ نیوکلیر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل)اورویسٹنگ ہاؤس الکٹرک کمپنی نے ایک ابتدائی تجارتی کنٹراکٹ پر دستخط کئے ہیں۔ صدر بارک اوباما نے کل وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ہندوستانی وزیراعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کے بعد بذاتِ خود اس پہلے تجارتی معاہدہ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے سیول نیوکلیر پاور کے شعبہ میں عظیم ترقی کی ہے اور گذشتہ چند دن کے دوران ایک امریکی کمپنی اور ہندوستان کے درمیان سیول نیوکلیر برقی شعبہ میں پہلا تجارتی معاہدہ ہواہے وائٹ ہاؤس کی جانب سے بعدازاں جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اس معاہدہ سے ہندوستان میں اے پی1000نیوکلیر ری ایکٹر ٹکنالوجی لائسنس دینے کی راہ ہموار ہوگی۔ یہ بتاتے ہوئے کہ حکومتِ ہند گجرات اور آندھراپردیش میں امریکی ٹکنالوجی استعمال کرتے ہوئے تجارتی نیوکلیر پاور پلانٹس کو فروغ دینے پر غور کررہی ہے، بیان میں کہاگیاہے کہ دونوں حکومتوں نے انتظامی امو ر پر بات چیت جلد از جلد ختم کرلینے کا فیصلہ کیاہے۔ ہندوستان ویسٹنگ ہاؤس کمپنی کے تیار کردہ6نیوکلیر ری ایکٹر خریدینے کا منصوبہ رکھتا ہے تاکہ گجرات کے چھایامتھی وردی علاقہ میں نیوکلیر پاور پراجیکٹ قائم کیاجاسکے۔ ری ایکٹرس کی خریدی کیلئے تقریباً14بلین ڈالر کی معاملت ہوگی۔ معاہدہ میں مزید کہا گیا کہ دونوں ملک نیوکلیر توانائی کے عدم پھیلاؤ اور اسلحہ کنٹرول کے معاملہ میں قریبی تعاون برقرار رکھتے ہوئے کام کرنے سے اتفاق کرتے ہیں۔ امریکہ کثیر رخی ایکسپورٹ کنٹرول اداروں میں ہندوستان کی مکمل رکنیت کی تائید کرتے ہیں۔

Obama backs India on permanent UN Security Council seat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں