سائنس و ٹکنالوجی شعبہ میں ہندوستان کی پسماندگی - حامد انصاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-29

سائنس و ٹکنالوجی شعبہ میں ہندوستان کی پسماندگی - حامد انصاری

نائب صدر حامد انصاری نے اس بات پر غور کرنے کا مشورہ دیا کہ سائنس وٹکنالوجی کے میدان مٰں ہندوستان چین سے پیچھے کیوں ہے۔؟نائب صدر جمہوریہ نے کل شام یہاں آبزرورسرچ فاؤنڈیشن کی نئی کتاب"چین میں سائنس اور ٹکنالوجی:ہندوستان کیلئے مضمرات اور اسباق" کی رسم اجراء انجام دینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہاکہ1985ء تک ہندوستان میں بھی سائنس کے مضمون مٰں اتنے ہی پی ایچ ڈی تھے جتنے چین میں تھے لیکن 1995کے بعد چین آگے نکل گیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہاکہ ہندوستان اور چین سماجی اور نسلی طورپر دو مختلف ملک ہیں اور ان کا تقابل نہیں کیاجاسکتا، ڈاکٹر انصاری نے کہاکہ اس کے باوجود دونوں ملکوں کے سائنس اورٹکنالوجی کے شعبہ میں اتنے بڑے تفاوت کا جائزہ لیاجانا چاہئے اوراصلاحی اقدامات کئے جانے چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ چین نے گذشتہ15تا20سال میں بڑی ترقی کی ہے، جب کہ ہندوستان میں نئی نسل سائنس اور ٹکنالوجی میں ریسرچ کی طرف اتنی زیادہ راغب نہیں ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہاکہ ان شعبوں میں ریسرچ کو بہتر بنانے سوچ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اور اس بات کا جائزہ لینے کی بھی ضرورت ہے کہ نوجوان نسل اس شعبہ کی طرف کیوں اتنی راغب نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مشہور و معروف سائنس دانوں کے تحقیقی مقالوں پر مشتمل یہ کتاب جس کی سابق خارجہ سکریٹری ایم رس گوترا نے ایڈیٹنگ کی ہے، ایک انتہائی معلوماتی کتاب ہے۔ رس گوترا نے کہاکہ گذشتہ25سال کے دوران شعبہ سائنس میں طلباء کے داخلوں کی تعداد کم ہوئی ہے اور ہندوستانی یونیورسٹیوں نے سائنسی ریسرچ ترک کردی ہے اور دوسری جانب چین نے سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبہ میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے ۔ کوئی بھی ملک صرف سافٹ ویر اور خدمات کے شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر عالمی طاقت نہیں بن سکتا۔

Ansari calls for greater involvement of youngsters in science and technology

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں