امریکہ اور برطانیہ نے آن لائن انکرپشن کا توڑ نکال لیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-07

امریکہ اور برطانیہ نے آن لائن انکرپشن کا توڑ نکال لیا

US-British-Crack-Online-Encryption-Tools
امریکہ اور برطانیہ کے انٹلی جنس اداروں نے مبینہ طورپر انٹرنیٹ پر استعمال ہونے والی انکرپشن کا توڑ کرلیا ہے جس کے بعد وہ لوگوں کے آن لائن بینکنگ، طبی ریکارڈ اور ای میل دیکھ سکتے ہیں۔ امریکی راز افشا کرنے والے ایڈورڈاسنوڈین کی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ امریکی خفیہ ادارہ نیشنل سیکوریٹی ایجنسی (این ایس اے ) اور برطانیہ کا ادارہ جی سی ایچ کیو آن لائن سیکوریٹی پروٹوکول کو ہیک کررہے ہیں۔ مقبول عام انٹرنیٹ ویب سائٹس انکرپشن ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہیں جن میں گوگل، فیس بک اور یاہو وغیرہ شامل ہیں۔ ایس ایس اے کے بارے میں کہاجاتاہے کہ وہ ہرسال اس خفیہ پروگرام پر25کروڑ ڈالر خرچ کرتی ہے ۔ برطانوی اخبار گارڈین نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے اشتراک سے بتایاکہ اس پراجیکٹ کا نام "بل رن" ہے۔ برطانیہ میں اس پروگرام کا قائم مقام ایچ بل نامی پروگرام ہے۔ اطاعات کے مطابق امریکی اور برطانوی انٹلی جنس ادارے 4جی اسمارٹ فونس ، ای میل، آن لائن شاپنگ اور بزنس نیٹ ورکس میں کی جانے والی انکرپشن پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ افشا کی گئی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ این ایس اے نے اس ٹکنالوجی کا توڑ کرنے کیلئے طاقتور سوپر کمپیوٹر بنائے ہیں جو شخصی معلومات کو انکرپٹ کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ این ایس اے ٹکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ مل کر ان کے سافٹ ویر میں چور دروازے نصب کرتی ہے تاکہ حکومت کو انٹرنیٹ پر جانے سے قبل ہی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل ہوجائے۔ نیویارک ٹائمز نے کہاکہ لوگوں کی مواصلات کو محفوظ رکھنے والی ٹکنالوجی کو غیر موثر بنانے کے دوسرے طریقوں میں تکنیکی شعبدہ کاری، عدالتی احکامات، اور کمپنیوں پر دباؤ ڈالنا شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ نے اس پروگرام میں اس وقت اربوں ڈالر خرچ کئے جب 2000میں اس کی تمام انکرپشن سافٹ وئیرس میں چور دروازہ نصب کرنے کی کوششیں ناکام رہیں تاہم بعض ماہرین نے کہاکہ قومی سلامتی کے نام سے شروع کئے جانے والے اس پروگرام سے الٹا قومی سلامتی کو نقصان پہنچے گا کیونکہ اس قسم کے چور دروازے کو سرکاری اداروں سے باہر موجود ہیکر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

US, British Intelligence Crack Online Encryption Tools

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں